متحدہ اپوزیشن نے اتفاق رائے سے سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور وزیراعظم کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا تھا

منحرف ہو نے کی صورت میں پیپلز پارٹی کو نقصان ہو گا ، رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف

جمعہ 17 اگست 2018 19:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے اتفاق رائے سے سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور وزیراعظم کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا تھا تاہم اب اگر پاکستان پیپلزپارٹی وعدے سے منحرف ہوتی ہے تو اس سے ان کو نقصان ہو گا، 25 جولائی کو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن نے اتفاق رائے سے سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور وزیراعظم کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا تھا جس کے مطابق سپیکر، ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہوا اور آج وزیراعظم کا انتخاب ہو رہا ہے جس کے لئے متحدہ اپوزیشن نے شہباز شریف کے بطور امیدوار ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ اگر فیصلے کے برعکس پاکستان پیپلزپارٹی وعدے سے منحرف ہوتی ہے تو اس کا نہ صرف ان کو نقصان ہو گا بلکہ اس کا جواب بھی وہ خود دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے عام انتخابات یعنی 25 جولائی کو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کو چرایا گیا ۔