شوبز )

فنکاروں کا سوشل میڈیا اور شائقین سے دور رہنا ہی بہتر ہی: فہد مصطفیٰ

اتوار 19 اگست 2018 17:30

لند ن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2018ء) پاکستانی اداکار فہد مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سے دور رہنا اداکاروں کے لیے بہتر ہوتا ہے اور ہر بات پر ان کا تبصرہ ضروری نہیں ہوتا۔ فہد مصطفیٰ کی دو فلمیں ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘ اور ’لوڈ ویڈنگ‘ عید الصخیٰ پر ریلیز ہو رہی ہیں۔فہد مصطفی پاکستان میں عہد حاضر کے مقبول ترین ادکاروں میں سے ایک ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ فنکاروں کی زندگی ان کے شائقین سے پوشیدہ ہی ہونی چاہیے کیونکہ ان کے خیال میں کیونکہ اگر یہاں اگر فنکار کو نشانہ نہ بھی بنایا جائے تو ان کی بیوی بچوں کو نشانہ بنا لیا جاتا ہے جو ٹھیک نہیں۔

بی بی سی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا ’ماضی کے فنکار اگر 40 سال تک کام کرتے رہے تو ناظرین کے ساتھ ان کا براہِ راست تعلق نہیں تھا لوگوں کو علم نہیں ہوتا تھا کہ ان کی ذاتی زندگی میں کیا چل رہا ہے۔

(جاری ہے)

اچھا برا وقت سب پر آتا ہے اور فیس بک اور ٹوئٹر کے ذریعے ایک عام آدمی بھی یہ جان سکتا ہے کہ آج آپ کا موڈ کیسا ہے۔‘ فہد مصطفیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہر بات شائقین کے ساتھ شیئر کرنا ضروری نہیں اور نہ ہی ہر بات پر تبصرہ کرنا ضروری ہے۔

‘ ’ہمارے ملک میں کچھ نہ کچھ ہوتا ہی رہتا ہے اور اکثر برا ہوتا ہے۔ میں ایک اداکار ہو لیکن میں مدعے پر اپنی رائے نہیں دینا چاہتا۔ میرا کام اداکاری کرنا ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کی فلم لوڈ ویڈنگ میں ایک پیغام ہے تاہم انھوں نے اس میں کسی کو لیکچر دینے کی کوشش نہیں کی اور اس فلم میں ایک جوڑی کی رومانوی کہانی ہے جس میں انھوں نہ ’کیوٹ رومانس‘ کیا ہے۔

فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ وہ آن سکرین روایتی رومان کر ہی نہیں سکتے۔’میرے ساتھ کام کرنے والی اداکاراؤں کی اطمینان ہی یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ ہمارا ہیرو کس طرح کا رومانس کر سکتا ہے۔ ڈھکا چھپا سا۔‘فہد مصطفی کا کہنا تھا ’لوڈ ویڈنگ بھی ایک پرانے خیالات کی کہانی ہے جس میں آنکھوں ہی آنکھوں میں محبت کی جاتی ہے۔ تاہم اس کی کردار تعلیم یافتہ ہیں۔

جن کی خوشیان اور مسئلے بھی چھوٹے چھوٹے ہیں۔ لوگوں کو دیکھ کر مزہ آئے گا۔‘عید پر ہی ریلیز ہونے والی فہد مصطفیٰ کی دوسری فلم ’جوانی پھر نہیں آنی2‘ کے بعد میں ان کا کہنا تھا کہ اس میں ان کا کردار کافی دلچسپ ہے۔ ’یہ فلم میں نے مذاق مذاق میں ہی کر لی تھی۔ بات پیسوں کی نہیں ہے۔ میں سمجھتا ہوں میں فلم تب اچھی کر سکتا ہوں جب مجھے اس میں مزہ آ رہا ہوں اور میرے مسائل یہ نہ ہوں کہ میرے پیسوں کا کیا ہوا یا میرے کتنے دن لگ رہے ہیں۔

‘’میں اپنی اداکاری کا مزہ لینا چاہتا ہوں جبکہ پیسے کمانے کے لیے میں دیگر کام کرتا ہوں۔‘فہد مصطفیٰ کا اب تک کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا ایسا کیوں ہی اس سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’میری ساتھ ایسے معاملات نہیں ہوتے ساری خواہشات آن سکرین پوری ہو جاتی ہیں اس لیے اس کی ضرورت نہیں۔‘ساتھی خاتون فنکاراؤں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے لوگوں کا نارمل ہونا پرکشش لگتا ہے۔

ایسا فرد جس کے ساتھ آپ نارمل گفتگو کر سکیں۔ مذاق ہو یا سنجیدہ موضوع۔ اب تو کسی سے بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے جانے کوئی بات کو کہاں سے کہاں لے جائے۔‘فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ’آج سے چار سال قبل کے فنکار بہت نارمل تھے ہم ن سے گھریلو مسائل بھی ڈسکس کر سکتے ہیں۔ اب سب عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ اور حالیہ دور میں مجھے ایسے فنکار کم ملتے ہیں۔ مہوش حیات پھر قدرے نارمل لگتی ہیں۔‘’مجھے خوبصورتی سے پیار نہیں بس وہ لوگ پرکشش لگتے ہیں جن سے دماغ جڑ جائے۔‘