مالدیپ کی منڈی پاکستان کی معیاری مصنوعات کی منتظر ہے،ایف پی سی سی آئی

مالدیپ میں پاکستانی اشیاء کی بڑی مانگ ہے ، وہاں کی حکومت کا جھکائو بھی پاکستان کی جانب ہے مگر منڈی پر بھارت اورخطے کے دیگر ممالک چھائے ہوئے ہیں،نائب صدر کریم عزیز ملک

منگل 11 ستمبر 2018 18:43

مالدیپ کی منڈی پاکستان کی معیاری مصنوعات کی منتظر ہے،ایف پی سی سی آئی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 ستمبر2018ء) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدرکریم عزیز ملک نے کہا ہے کہ مالدیپ کی منڈی پاکستان کی معیاری مصنوعات کی منتظر ہے۔مالدیپ میں پاکستانی اشیاء کی بڑی مانگ ہے ، وہاں کی حکومت کا جھکائو بھی پاکستان کی جانب ہے مگر منڈی پر بھارت اورخطے کے دیگر ممالک چھائے ہوئے ہیں۔

کریم عزیز ملک نے مالدیپ کے دورے سے واپسی کے بعد کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سو فیصد مسلم آبادی والے اس ملک کی فی کس آمدنی تیرہ ہزار دو سو پچاس ڈالر ہے اور وہاں کاروبارکے بڑے مواقع موجود ہیں جس سے دیگر ممالک فائدہ اٹھا رہے ہیں۔مالدیپ میں پاکستانی چاول گوشت پولٹری پھلوں سبزیوںسیمنٹ اور دیگر اشیاء کی بڑی مانگ ہے مگر وہاں تک سامان تجارت پہنچانا مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

بھارت اپنا سامان لانچوں اور دیگر زرائع سے بھجوا رہا ہے جبکہ پاکستان سے ڈائریکٹ ٹریڈ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ پاکستانی برامدات سری لنکا کے زریعے جا رہی ہیں جہاں کی بندرگاہ چھوٹی ہونے کی وجہ سے سامان کئی ہفتوں تک وہیں پڑا رہتا ہے جس سے برامدکنندگان کو نقصان ہوتا ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیاء کی برامد مشکل ہو جاتی ہے۔انھوں نے کہا گیارہ سو پچاس جزیروں پر مشتمل ملک مالدیپ کی بڑی صنعت سیاحت ہے جبکہ انکا انحصار درامدات پر ہے۔

اس ملک کواعلیٰ تعلیم یافتہ ہنر مند اور غیر ہنر مند افرادی قوت کی بھی بڑی ضرورت ہے جس سے فائدہ اٹھا کرپاکستان بے روزگاری کم اور زرمبادلہ کما سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی برامد کنندگان مالدیپ کا رخ کریں اور ایف پی سی سی آئی اس سلسلہ میں ان سے ہر ممکن تعاون کرے گا۔کریم عزیز ملک نے مالدیپ میںوزراء اور اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کیں اور پاکستان کے سفیر ائیر وائس مارشل(ر) وسیم اکرم سے ملاقات کے دوران ان کی خدمات کو سراہا اورکہا کہ پاکستانی حکومت مالدیب کیلئے سیاحت اور سامان تجارت پہنچانے کیلئے سمندری راستے سے سروس شروع کرے تو تجارتی حجم میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔#