سپریم کورٹ کاپاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ رکنی مینجمنٹ کمیٹی کو دینے کا حکم

جمعرات 13 ستمبر 2018 19:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ رکنی مینجمنٹ کمیٹی کو دینے کا حکم دیتے ہوئے جسٹس (ر) اقبال حمید الرحمن کو مینجمنٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں پاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ انفراسٹرکچر کیس کی سماعت ہوئی ۔

عدالت نے انفراسٹرکچر کا کنٹرول پانچ رکنی مینجمنٹ کمیٹی کو دینے کا حکم دیدیا۔جسٹس (ر) اقبال حمید الرحمن کو مینجمنٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا۔

(جاری ہے)

ممبران میں سابق سیکرٹری سیف الله چٹھہ‘ ڈاکٹر ساجد‘ شاہد اقبال‘ خسرو پرویز خان شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ حکومت مینجمنٹ اینڈ کنٹرول کمیٹی کو دو دن میں ریکارڈ فراہم کرے۔ وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ تجویز کردہ ٹی او آرز عدالت میں پیش کئے جاچکے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تیس ارب روپے حکومت نے ایک ٹرسٹ کو پکڑا دیئے۔ اگر ضرورت پڑی تو اس کا آڈٹ بھی کرائیں گے۔ جو ڈاکٹر صاحبان ٹرسٹ میں موجود ہیں ان کو تنخواہیں دیں اور ان سے کام کرائیں۔ سپریم کورٹ نے پاکستان لیور کڈنی انسٹی ٹیوٹ سنٹر سے متعلق کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔