Live Updates

ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کم کرنے‘ملک بھر کو سرسبز کرنے اور فرنیچر کیلئے لکڑی کی دستیابی کیلئے پی ایف سی 5سال میں ایک ملین درخت لگائے گی‘میاں کاشف اشفاق

جمعرات 20 ستمبر 2018 14:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے ملک میں 10 ارب لگانے کے لئے وزیراعظم عمران خان کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے، پانی کی قلت کے مسئلہ پر قابو اور ملک بھر کو سرسبز کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں فرنیچر کیلئے لکڑی کی دستیابی کیلئے پی ایف سی آئندہ پانچ سال میں ایک ملین درخت لگائے گی۔

جمعرات کو چنیوٹ سے فرنیچر مینوفیکچررز کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے 240 ارب روپے قومی معیشت میں شامل ہوں گے اور حکومت کو 20 ارب روپے حاصل ہونگے۔ اس موقع پر رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز رضوان اجمل، شہباز اسلم اور مینیجر مارکیٹنگ ذیشان راٹھور بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کی صورتحال گھمبیر ہے اور شمال سے جنوب تک اس کے اثرات نظر آتے ہیں، انتہائی شدید موسمی اثرات کی وجہ سے انتقال آبادی جاری ہے اور ملکی معیشت پر اثرات مرتب ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف سماجی معاشی مسائل جنم لے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے جنگلات مسلسل کمی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے ہمیں ان رجحانات کو تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایف سی اس ضمن میں حکومت کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی اور اس سلسلے میں ایک ملین درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں جنگلات کا رقبہ ایشیا میں سب سے کم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق ملک کے صرف 1.9 فی صد رقبہ پر جنگلات ہیں جبکہ اوسطا 25 فیصد رقبہ پر جنگلات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرنیچر انڈسٹری کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے میدانی و پہاڑی علاقوں اور خالی جگہوں میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر اور اس سے منسلک بزنس سے تقریبا پانچ لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے جبکہ جنگلات کی کمی کی وجہ سے مجموعی قومی پیداوار میں اس سیکٹر کا حصہ صرف 0.3 فیصد ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ فرنیچر میں استعمال ہونے والی لکڑی تین گنا مہنگی ہونے کی وجہ سے ہماری پیداواری لاگت زیادہ اور برآمدات میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیڈرل ٹمبر بورڈ کی تشکیل نو اور اس میں پبلک و پرائیویٹ سیکٹرز کے ارکان کی شمولیت، شیشیم کے درختوں کی بحالی اور اس کی غیر قانونی کٹائی و برآمد پر پابندی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی سی ایف نے نجی اور سرکاری سکولوں کے ساتھ مل کر درختوں کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے تقریبات بھی منعقد کرے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات