ْ خیبر پختونخوا میں بھی یوم عاشور مذہبی جوش و جذبے ا ور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

266امام بارگاہوں اور 460 جلوسوں کی حفاظت کیلئے 32000 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے پشاور میں 71امام بارگاہوں سے 118جلوس برآمد ہوئے‘ عزاء داروںکا شہدائے کربلا کو خراج عقیدت

جمعہ 21 ستمبر 2018 16:30

پشاور۔21 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2018ء) ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع بشمول پشاور میں بھی یوم عاشور مذہبی جوش و خروش ا ور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ۔صوبائی حکومت کی ہدایت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے عاشورہ محرم کی منا سبت سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

تمام حساس مقامات کے اطراف کی مکمل ناکہ بندی کی گئی اور باقاعدہ تلاشی کے بغیر کسی کو بھی ان مقامات کی طرف جانے نہیں دیا جارہا تھا‘خیبر پختونخوا کی 266 امام بارگاہوںسے نکلنے والے یوم عاشور کی460 جلوسوں اور2643 دیگر اجتماعات کی حفاظت کیلئے 32000 پولیس اہلکاروں سمیت بڑی تعداد میں پیراملٹری فورسز کے اہلکار تعینات کئے گئے تھے ‘ صرف پشاور میں 71امام بارگاہوں سے ذوالجناح اور تعزیے کے 118جلوس برآمد ہوئے ‘عاشورہ محرم کے سلسلے کے روایتی جلوس حسب سابق مختلف امام بارگاہوں سے برآمد ہوئے اور مقررہ راستوں سے گزرے ، اس موقع پر عزاء داروں نے امام عالی مقامؑ اور ان کے رفقاء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نوحہ خوانی کی جبکہ شہیدان کربلاکے سوگ میں زنجیر زنی اور سینہ کوبی بھی کی گئی ، جلوسوں کے راستوں میں پانی کی سبیلیں بھی لگائی گئیں جبکہ نذر نیاز بھی تقسیم کی جاتی رہی ‘ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی جلوسوں کی گزر گاہوں پر واٹر ٹینکس کا انتظام کیا گیا جبکہ ایمبولینس گاڑیاں اور طبی عملہ بھی جلوسوں کے ہمراہ رہا ‘ یوم عاشور کی مناسبت سے مختلف شہروں میں مرکزی کنٹرول رومز قائم کئے گئے تھے جہاں سے سکیورٹی کی صورتحال پر نظر رکھی جاتی رہی جبکہ متعلقہ ہسپتالوں کا عملہ اور محکمہ صحت کے متعلقہ اہلکار بھی الرٹ رہے‘ صوبے میں پشاور ، ہنگو، کوہاٹ ، ڈی آئی خان اور ٹانک کو انتہائی حساس قرار دیا گیاتھا اور ان شہروں میں یوم عاشور کے جلوسوں کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی‘ یوم عاشور کی مناسبت سے منعقدہ مجالس عزاء میں علماء اور ذاکرین نے سانحہ کربلا کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی ،انھوں نے اسلام کی سربلندی کیلئے سیدنا امام حسین ؑ اور ان کے رفقاء کی قربانی پر مختلف زایوں سے اظہار خیال کیا۔