فلم کے نام کی تبدیلی بھی کام نہ آئی‘سلمان خان پھنس گئے

عدالت کا پولیس کو سلمان خان سمیت ان کی آنے والی فلم ’’لو راتری‘‘ کے دیگر اداکاروںکیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم فلم کو آئندہ ماہ 5 اکتوبر کو ایک ایسے موقع پر ریلیز کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ’’ نو راتری‘‘ کا تہوار 3 دن بعد شروع ہوگا

اتوار 23 ستمبر 2018 12:30

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) رواں ماہ 13 اگست کو بھارتی ریاست بہار کی ایک عدالت نے پولیس کو بولی وڈ دبنگ ہیرو سلمان خان سمیت ان کی آنے والی فلم ’’لو راتری‘‘ کے دیگر اداکاروں اور اسٹاف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔بھارتی ریاست بہار کے شہر مظفرآباد کی ایک مقامی عدالت نے وکیل سدھیر اوجھا کی درخواست پر سماعت کے بعد پولیس کو حکم دیا تھا کہ اداکار اور دیگر ارکان کے خلاف ہندؤوں کے جذبات مجروح کرنے اور فرقہ وارانہ ماحول بنانے جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

عدالت میں درخواست دائر میں الزام عائد کیا گیا تھا سلمان خان کی ہوم پروڈکشن کی جانب سے بنائی گئی فلم ‘لو راتری‘ ہندؤوں کے مذہبی تہوار ‘نوراتری’ کو غلط انداز میں پیش کرنے پر بنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا تھا کہ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نوجوان لڑکے کو ایک نوجوان لڑکی سے ‘نو راتری‘ کے تہوار پر پیار ہوجاتا ہے، علاوہ ازیں فلم کا نام بھی مذہبی دن کے نام سے متاثر ہوکر رکھا گیا ہے۔

وکیل نے درخواست میں الزام عائد کیا کہ فلم کی ٹیم فلم کی تشہیر کے دوران بھی نوراتری کو تہوار غلط طور پر پیش کر کے فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پولیس کو سلمان خان سمیت فلم کے مرکزی ہیرو، ہیروئن اور اداکار سمیت 76 افراد کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالتی فیصلے کے بعد اگرچہ سلمان خان نے فلم کا نام ‘لو راتری’ سے بدل کر ‘لو یاتری’ بھی کردیا تھا، تاہم پھر بھی ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔

مقدمہ درج ہونے سے 2 دن قبل ہی سلمان خان نے ٹوئیٹ کے ذریعے فلم کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم پھر بھی ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔فلم کو آئندہ ماہ 5 اکتوبر کو ایک ایسے موقع پر ریلیز کیے جانے کا امکان ہے، جب کہ نو راتری کا تہوار تین دن بعد شروع ہوگا۔