حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس میں کمی کرنے کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، پاکستان میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا

muhammad ali محمد علی منگل 2 اکتوبر 2018 21:49

حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس میں کمی کرنے کے باوجود پیٹرولیم  مصنوعات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر2018ء) حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس میں کمی کرنے کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، پاکستان میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اکتوبر کے ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے ماہ میں عوام پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ جبکہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس بھی ختم یا کم کرنے کا اعلان کیا۔ کچھ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس ختم کردیا گیا ہے، جبکہ کچھ مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم حکومت کے ان اقدامات کے باوجود ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جس کے بعد پاکستان میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہوگیا، جس کی سب سے بڑی وجہ ایران پر آئل کی برآمدات پر پابندی ہے۔ امریکی پابندی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی سپلائی آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوگئی ہے اور طلب اپنی جگہ برقرار ہے۔

2 روز کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 3 ڈالر فی بیرل بڑھ چکی ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت 75 ڈالر 50 سینٹس فی بیرل اور برطانوی خام تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھ سکتیں ہیں۔ دوسری جانب خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان کا درآمدی بل بھی بڑھے گا اور تجارتی اور جاری کھاتوں کے خسارے میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔