20اکتوبرکے بعد کوئی موبائل فون بلاک نہیں ہوگا
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پی ٹی اے حکام کو سرزنش‘پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا ڈیڈلائن منسوخ کرنے کا اعلان
میاں محمد ندیم جمعرات 18 اکتوبر 2018 16:33
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جب سے کمیٹی شروع ہوئی ہے وزیر آئی ٹی نہیں آئے، اگر وہ نہیں آتے تو ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے. اس دوران پی ٹی اے حکام نے 20 اکتوبر سے غیر رجسٹرڈ اور اسمگل شدہ موبائل فون بند کرنے کے معاملے پر بریفنگ دی اور بتایا کہ اس کے لیے ایک نظام لانچ کر رہے ہیں، کوئی موبائل فون بند نہیں ہوگا، نان کمپلائنٹ پر فیصلہ کریں گے.
پی ٹی اے نے بریفنگ دی کہ ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) موبائل فون کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے لایا جارہا ہے. انہوں نے بتایا کہ اس نظام سے موبائل فون کی درآمد سے آمدنی 20 کروڑ ڈالر تک بڑھ جائے گی. پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ موبائل فون ویری فیکیشن کی آخری تاریخ میں 2 ماہ کی توسیع کی جارہی ہے. دوران اجلاس چیئرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دی کہ اسمگل شدہ اور ایک جیسے آئی ایم ای آئی نمبر کو روکنے کے لیے نیا سسٹم لا رہے ہیں کیونکہ ایک جیسے آئی ایم ای آئی نمبر ٹریس کرنا مشکل ہوتا ہے. انہوں نے بتایا کہ ایک جیسے آئی ایم ای آئی نمبر سیکورٹی کے لیے بھی خطرات ہیں اور ایسے نمبر سیکورٹی اداروں کے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں. دوران اجلاس سینیٹر رحمان ملک نے پی ٹی اے حکام سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس چوری شدہ موبائل فون کا فرانزک آڈٹ کا نظام ہے، جس پر پی ٹی اے نے بتایا کہ چوری شدہ موبائل فون آئی ایم ای آئی نمبر سے ٹریس ہوجائے گا. رحمان ملک نے کہا کہ سم کو ریگولیٹ کرنا سروس پرووائڈرز کا کام ہے، پی ٹی اے اسے اپنے کھاتے میں کیوں ڈال رہا ہے، ایک سم 10 مرتبہ رجسٹرڈ کرکے کیوں دی جاتی ہے، موبائل کمپنیوں کو ذمہ داری دی جائے تاکہ ان کو پکڑا جاسکے. انہوں نے کہا کہ آئی ایم ای آئی کو دنیا بھر میں ٹریس کیا جاسکتا ہے، پی ٹی اے سم پر اس نمبر کو کیسے ریگولیٹ کر رہا ہے، پی ٹی اے اپنے نہیں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ہم غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دے سکتے. اجلاس کے دوران وزارت آئی ٹی کے حکام نے کہا کہ اگر باہر سے موبائل فون آتا ہے تو اس کو دیکھنے کے لیے پی ٹی اے کے پاس سسٹم کا ہونا ضروری ہے. ارکان کمیٹی نے کہا کہ 8484 پر ایس ایم ایس بھیجا جارہا ہے، لوگوں میں موبائل بند کرنے کے اقدام پر تشویش ہے، پی ٹی اے کسی اور کے لیے تھانہ بننے جارہا ہے. ارکان کمیٹی نے کہا کہ لوگوں کو صحیح طریقے سے بتایا بھی نہیں گیا، لوگ 8484 پر آئی ایم ای آئی نمبر بھیج رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ 4 دن میں ہر طرف 8484 ایس ایم ایس گھوم رہا ہے، ہر پیغام کے چارجز بھی لیے جارہے ہیں. اجلاس کے دوران پی ٹی اے سے پوچھا گیا کہ وہ موبائل فون چوری ہونے پر کیا کرسکتا ہے؟ جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ چوری شدہ فون کو تلاش کرنا ہمارا کام نہیں، ہم ایسے فون بند کرسکتے ہیں. چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ ہم ایک بات واضح کردیں کہ 20 اکتوبر کے بعد کوئی موبائل فون بند نہیں ہورہا. دوران اجلاس سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آپ نے عوام میں کیسی تشویش پھیلا دی ہے، ایک آدمی کا بھی موبائل فون بند نہیں ہونا چاہیے. اس موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ڈی آئی آر بی ایس کی ڈیڈلائن موخر کردی اور کہا کہ کمیٹی کے تحفظات دور ہونے تک موبائل فون بند نہ کیے جائیں. سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہم آئی ایم ای آئی ویری ویریفیکشن سسٹم کا مکمل جائزہ لیں گے، کمیٹی کی اجازت کے بغیر عوام کو موبائل کی تصدیق کی ڈیڈ لائن نہ دی جائے. انہوں نے کہا کہ کمیٹی اس معاملے پر پہلے مکمل بحث کرے گی، پھر اس کی اجازت دی جائے گی، موبائل فون کو بلاک کرنے کے بارے میں پہلے عوام کو مکمل آگہی دی جائے اور سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں کو بھی آئندہ اجلاس میں بلایا جائے. سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ میں متفق ہوں، ہمارے دیہی عوام کو موبائل سم اور سیٹ کا پتہ ہی نہیں، وہ صرف موبائل پر آنے والی کال کو ہی سن سکتے ہیں. بعد ازاں کمیٹی نے پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو وضاحت کے لیے ایک ماہ کا وقت دیتے ہوئے کسٹم انٹیلی، ایف بی آر اور وزارت آئی ٹی کے حکام کو طلب کرلیا. دوسری جانب موبائل فون کی تصدیق کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے دی گئی ڈیڈلائن منسوخ کردی ہے.ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ایک مراسلہ جاری کررہی ہے کہ موبائل فون کی تصدیق کے لیے 20 اکتوبر کی ڈیڈ لائن منسوخ کردی گئی ہے. قومی اسمبلی اور سینیٹ اراکین کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے بعد پی ٹی اے نے موبائل فون کی تصدیق کی تاریخ میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی ہے. واضح رہے کہ ای سی سی اجلاس میں موبائل فون کی تصدیق کے لیے 20 اکتوبر کی ڈیڈلائن دی گئی تھی جس کے بعد پی ٹی اے نے بھی واضح کیا تھا کہ 20 اکتوبر کے بعد پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل فون کی فروخت اور استعمال ممکن نہیں رہے گا.مزید اہم خبریں
-
پاکستان: آئی ایم ایف مشن کے دورے سے قبل ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر غور
-
پارٹی کا انتخابی نشان لینے میں ناکام رہنے والا نااہل پارٹی کو بےنشان کرگیا
-
کہتے7 فیصد لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا،جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے
-
ترجمان پاک فوج کا بیان تضادات سے بھرپور ذہن کی غمازی کر رہا تھا، رؤف حسن
-
پنجاب بھر میں شراب و بیئر صرف پرمٹ ہولڈرز کو ملے گی
-
صوبائی وزراء صحت خواجہ عمران نذیر اور خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اجلاس
-
وزیرداخلہ کا اووربلنگ اور بجلی چوری روکنے کیلئے کریک ڈاون تیز کرنے کا حکم
-
نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی
-
اسرائیلی فوج کی جانب سے زمینی حملے کے لیے رفح کی جانب پیش قدمی‘فورسزنے غزہ سے رابطے کاٹ دیئے
-
ملکی معیشت کا دارومدار سیاسی استحکام سے ہے،جو ملک اقتصادی طور پر مستحکم ہوگا وہی ترقی کرے گا، سیاسی استحکام معاشی استحکام سے جڑا ہوا ہے،وفاقی وزیر قانون وانصاف اعظم نذیر تارڑ
-
بلوچستان کے لئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں ، وزیر داخلہ محسن نقوی کی وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات
-
اپریل میں 164 فیصد زائد بارشیں ، 41 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.