اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سینئر آفیسر رضوان شاہ کی سزا معطل کر دی

جمعہ 19 اکتوبر 2018 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سینئر آفیسر رضوان شاہ کی سزا معطل کر تے ہوئے پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے ۔جمعہ کوجسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ایگزیکٹ کے سینیر آفیسر رضوان شاہ کی سزا معطل کر تے ہوئے پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ سے سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک سزا معطل کی جائے،ٹرائل کورٹ نے تمام ملزمان کو اینٹی منی لانڈرنگ اور الیکٹرانک ٹرانزیکشن کے الزامات سے بری کیاہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران فاضل جسٹس اطہر من اللہ نے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سے استفسار کیا کہ ایگزیکٹ کیس میں رضوان شاہ اور دیگر ملزمان کو کس جرم پر سزا سنائی گئی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملزمان کو دھوکہ دہی، جعل سازی کی دفعات کے تحت سزا سنائی گئی۔ فاضل جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس میں متاثرہ فریق پرائیویٹ پارٹی ہے پھر یہ ایف آئی اے کے دائرہ کار میں کیسے آ گیا۔ملزمان پر جعلی ڈگری دینے کا الزام ہے، کیا دنیا بھر سے کوئی متاثرہ فریق سامنے آیا،کیا ایف آئی اے نے اس حوالے بیرون ملک اخبارات میں کوئی پبلک نوٹس جاری کیا ۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد سزا معطل کر دی۔ ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد چودھری ممتاز حسین نے شعیب شیخ اور دیگر کو 5 جولائی کو سزا سنائی تھی۔شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو مجموعی طور پر 20,20 سال قید اور 13,13 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔