انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 ء میں ترمیم کے معاملے پر فریقین سے جواب طلب

سیکرٹری فنانس ، چیئرمین ایف بی آر اور ڈی جی موٹرز رجسٹریشن کو نوٹس جاری

منگل 6 نومبر 2018 17:03

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 ء میں ترمیم کے معاملے پر فریقین سے جواب طلب
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 ء میں ترمیم کے معاملے پر فریقین سے جواب طلب کر لیا ۔ مقامی موٹر ڈیلرز کی درخواست پر عدالت عالیہ نے سیکرٹری فنانس ، چیئرمین ایف بی آر اور ڈی جی موٹرز رجسٹریشن کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا ۔ جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی ۔

جب سماعت شروع ہوئی فاضل جج نے سینئر قانون دان سابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان سے مکالمہ کیا ۔ اپنی ہی ترمیم کو چیلنج کرنے آ گئے ہیں۔جس پر سینئر قانون دان نے عدالت کو بتایا جی اپنی ہی ترمیم کو چیلنج کیا ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا کیا فنانس سپلمنٹری بل 2018ء میں یہ شقیں شامل ہیں۔ڈاکٹر بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمی بجٹ میں انکم ٹیکس آرڈیننس 227 اے اور بی آئین سے متصادم ہیں ۔

(جاری ہے)

نئی گاڑیوں کے لئے فائلر ہونے کی شرط لگانا غیر قانونی ہے ۔ پرانی بے شک مرسڈیز خرید لیں کوئی پابندی نہیں ۔ پارلیمنٹ کے لئے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا ضروری ہے ۔ عوامی توقعات سے متصادم کوئی قانون نہیں بنایا جا سکتا بعدازاں عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی ۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔ واضح رہے وفاقی حکومت کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لئے درخواست دہندہ کا ٹیکس دہندہ ہونے کو ضروری قرار دیا گیا تھا اور اس حوالے سے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 ء میں ترمیم کی گئی ۔ مقامی موٹر ڈیلرز نے انکم تیکس آرڈیننس 2001 ء میں ترمیم کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ۔ ۔