تحریک استحقاق کو بطور ہتھیار استعمال کرکے نیب تحقیقات سے نہیں بچا جاسکتا ،ْوزیراطلاعات

اپوزیشن کی تحریک استحقاق کا کوئی جواز نہیں بنتا ،ْکوئی یہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ وہ سب کے بارے میں بات کرے اور اس بارے کوئی بات نہ کرے ،ْ چوہدری فواد حسین

جمعہ 9 نومبر 2018 19:12

تحریک استحقاق کو بطور ہتھیار استعمال کرکے نیب تحقیقات سے نہیں بچا جاسکتا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ تحریک استحقاق کو بطور ہتھیار استعمال کرکے نیب تحقیقات سے نہیں بچا جاسکتا‘ اپوزیشن کی تحریک استحقاق کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں شاہد خاقان عباسی کے نکتہ اعتراض پراظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ معاملہ کیسے شروع ہوا ،ْ جب قائد حزب اختلاف ایوان میں تشریف لائے اور تین گھنٹے بات کی تو وزیر قانون نے کہا کہ نیب کا میڈیا ٹرائل نہ کیا جائے۔

آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔انہوںنے کہاکہ کوئی یہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ وہ سب کے بارے میں بات کرے اور اس کے بارے میں کوئی بات نہ کرے۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن کے استحقاق کے سوال پر اپنی رولنگ میں کہا کہ ماضی کی روایات کے مطابق تحریک استحقاق پیش کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اجلاس سے پہلے باقاعدہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو تحریری نوٹس دیا جائے جس کا سیکرٹریٹ قانونی بنیاد پر جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرے گا۔

قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ پوری اپوزیشن نے ایک استحقاق کا سوال اٹھایا ہے۔ نیب کے ایک افسر کی جانب سے اپوزیشن ارکان کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ اس ایوان کے وقار کا تحفظ سپیکر کی ذمہ داری ہے۔ یہ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے‘ استحقاق کے اس سوال کو تسلیم کیا جائے تاکہ حقائق سب کے سامنے آجائیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ایک رکن کی بات نہیں ہے‘ ایوان کے وقار کا مسئلہ ہے۔ ایک سرکاری افسر نے پورے ایوان کی ہتک کی ہے‘ اس کا ازالہ کون کرے گا۔ ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ فاضل رکن کا نکتہ نظر آگیا ہے۔ ایجنڈے کی کارروائی نمٹائی جائے اور قواعد کے تحت ایوان کو چلنے دیا جائے۔