غزہ ،ْ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے حماس کیرہنما سمیت 7 فلسطینی شہید ،ْ ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کی تصدیق

فلسطینی مزاحمت کاروں نے سرحد عبور کر کے فوجی چوکی کو نشانہ بنایا،ْ ایک اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا ،ْاسرائیلی فوج کا دعویٰ اسرائیلی فوج نے فلسطینی بستیوں پر 7 راکٹ بھی داغے، حماس نے 7 میں سے 3 راکٹوں کو مار گرایا ،ْ میڈیارپورٹ

پیر 12 نومبر 2018 18:40

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے حماس کے مقامی رہنما سمیت 7 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔عالمی میڈیا کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ نہ رک سکا،ْ غزہ کی پٹی پر فوجی آپریشن کے نام پر قابض فوج نے 6 بے گناہ فلسطینی نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔قبل ازیں اسرائیل کے خفیہ ادارے کے سادہ لباس میں ملبوس کار سوار اہلکاروں نے سرحد عبور کر کے خان یونس کے علاقے میں حماس کے مقامی رہنما نور الدین براکا کو فائرنگ کر کے شہید کردیا ،ْفلسطین میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔

حما س کے ایک سینئر رہنما نے قطری خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں خان یونس کے علاقے میں اسپیشل اسرائیلی یونٹ کی آوزیں سنائی دیں جنہوں نے نور الدین براکہ اور ایک اور کمانڈر غازی حماد کو شہید کردیا۔

(جاری ہے)

کارروائی کے بعد انہوں نے ایک کار میں بیٹھ کر فرار ہونے کی کوشش کی جس پر حماس کے اہلکاروں نے ان کا پیچھا کیا تو اسرائیلی فوجیوں نے فضائی حملے کے ذریعے کار کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی۔

ادھر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر فلسطینی مزاحمت کاروں نے سرحد عبور کر کے فوجی چوکی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد اس علاقے میں فوجی آپریشن کیا گیا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب فلسطینی بستیوں پر 7 راکٹ بھی داغے، حماس نے 7 میں سے 3 راکٹوں کو مار گرایا، راکٹ حملے میں جانی یا مالی نقصان ہونے سے متعلق تاحال کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے بھی جھڑپ کے نتیجے میں ایک فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔اسرائیلی فوج نے آپریشن کی نوعیت اور وجوہات کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے گریز کیا ۔ادھر غیر ملکی میڈیا کے مطابق جھڑپوں کے بعد خطے میں کشیدہ صورتحال کے باعث اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اپنا پیرس کا دورہ مختصرکر کے وطن واپس پہنچ گئے ،ْ جہاں وہ جنگِ عظیم اول کے خاتمے کی یادگاری تقریبات میں شرکت کیلئے گئے تھے۔