سعودی ولی عہد خاشقجی قتل میں ملوث نہیں ہیں: سعودی وزیر خارجہ

وزیر خارجہ نے خاشقجی قتل معاملے کو اندرونی معاملہ قرار دے دِیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 16 نومبر 2018 15:39

سعودی ولی عہد خاشقجی قتل میں ملوث نہیں ہیں: سعودی وزیر خارجہ
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 نومبر2018) سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی عرب کا اندرونی معاملہ ہے۔ خاشقجی سعودی شہری تھے اور اُنہیں قتل میں شریک تمام افراد بھی سعودی ہیں۔اگرچہ یہ واقعہ تُرکی کے شہر استنبول میں پیش آیا ہے، لیکن جائے واردات سعودی سفارت خانہ ہے، جہاں پر تُرکی کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔

اس وجہ سے اس معاملے کو بین الاقوامی مسئلہ بنانا قطعاً غلط رویہ ہے اور اس کے پیچھے سراسر بدنیتی کا عمل دخل ہے۔ خاشقجی قتل کی آڑ میں سعودی مخالف ممالک بے جا اور شرمناک پراپیگنڈہ کر رہے ہیں، جو بالآخر جلد ہی دم توڑ جائے گا۔ سعودی مملکت میں انصاف کا بول بالا ہے یہاں کا نظامِ عدل خود مختار اور بہترین ہے، اس کی شفافیت پرکوئی اُنگلی نہیں اُٹھا سکتا۔

(جاری ہے)

عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ مملکت دُشمنوں نے خاشقجی قتل کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو مسلسل مورِ الزام ٹھہرانے کی گھناؤنی مہم شروع کر رکھی ہے۔ حالانکہ اُن کا اس سارے معاملے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ اس قتل کی واردات میں ملوث تمام افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ مزید تفتیش جاری ہے، ابھی تک کئی سوالات کے جوابات نہیں مِل سکے۔ اس حوالے سے جب بھی مزید معلومات سامنے آئیں گی تو وہ سعودی عوام اور انٹرنیشنل میڈیا سے ضرور شیئر کی جائیں گی۔

قطری میڈیا بھی اس مسئلے پر اپنے روایتی بُغض کا مظاہرہ کر کے سعودی مملکت اور عوام کو بدنام کرنے کے درپے ہے۔ جو عناصر اور حکومتیں اس مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہی ہیں، اُنہیں عنقریب مُنہ کی کھانی پڑے گی اور اُنہیں کچھ بھی ہاتھ نہیں آئے گا۔ سعودی مملکت نے وعدہ کیا ہے کہ خاشقجی قتل میں ملوث تمام افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا، جس کے بعد اس معاملے پر کسی کو شک و شُبہے کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ خاشقجی معاملے پر دباؤ میں آ کر سعودی عرب دہشت گردی یا ایران سے نمٹنے کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کر لے گا، تو اُسے یہ بے کار خیال دِل سے نکال دینا چاہیے۔