راولپنڈی‘ افسران کی نااہلی اور چشم پوشی کے باعث سرکاری اداروں کو ابتک کروڑوں روپے کا سالانہ نقصان

راولپنڈی کینٹ بورڈ و چکلالہ کینٹ بورڈ کے مختلف علاقوں میں ایسی ہزاروں کی تعداد میں کمرشل بلڈنگ کا انکشاف ہوا ہے جن کا ادارہ کے پاس کوئی کمرشل نقشہ نہ ہے اور نہ ہی یہ کینٹ بورڈ کے بائی لاز پر پورا اترتی ہیں

اتوار 18 نومبر 2018 15:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2018ء) راولپنڈی کینٹ بورڈ و چکلالہ کینٹ بورڈ کے مختلف علاقوں میں ایسی ہزاروں کی تعداد میں کمرشل بلڈنگ کا انکشاف ہوا ہے جن کا ادارہ کے پاس کوئی کمرشل نقشہ نہ ہے اور نہ ہی یہ کینٹ بورڈ کے بائی لاز پر پورا اترتی ہیں افسران کی نااہلی اور چشم پوشی کے باعث دونوں سرکاری اداروں کو ابتک کروڑوں روپے کا سالانہ نقصان ہو رہا ہے دوسری جانب دونوں کنٹونمنٹ کی حدود میں واقع بل بورڈ کے خلاف بھی کوئی ایکشن نہ ہو سکا ہے اس طرح بغیر پلانگ کے شہر میں موجود بلڈنگ نیخونصورت کینٹ کا۔

نقشہ جنگل کی طرح بنا دیا ہے زرائع کے مطانق ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے حکم کے باوجود اور اب عدالت عظمی نے بھی تمام کینٹ بورڈ سے تجاوزات کے خاتمہ کا حکم حاری کر دیا ہے تاہم ابتک راولپنڈی و چکلالہ کینٹ بورڈ میں تجاوزات کا اپریشن صرف فرضی اپریشن ہی نظر ایا ہے صدر کے بنک روڈ رینج روڈ ویسٹریج بازار چوہڑ چوک مصریال روڈ چکلالہ کینٹ کے علاقہ سیم تھری ۔

(جاری ہے)

22نمبر چونگی لالکڑتی اڈیالہ روڈ وغیرہ کے علاقوں میں تعمیر شدہ پلازوں کے خلاف ابتک کوئی کاروائی نہ ہوسکی ہے جن بااثر مالکان نے اپنے کمرشل نقشہ میں بیسمنٹ میں پارکنگ تو بنائی مگر وہ پارکنگ کی بجائے دوکانیں استعمال کر رہے ہیں اسی طرح ہزاروں ایسی کمرشل بلڈنگ محلوں میں بن چکی ہیں جو کہ اب پوری پوری مارکیٹوں میں تبدیل ہیں وہ کوئی ٹیکس نیٹ ورک میں نہ ہیں اور ان پلڈنگ کا کمرشل نھی نہ کیا گیا ہے اسے ادروں کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے ادھر دونوں کنٹونمنٹ میں بل بورڈ کے خلاف بھی کوئی ایکشن نہ ہو سکا ہے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اس تمام تر صورت حال کا ذمہ دار کینٹ بورڈ انتظامیہ ہے جو کبوتر کی طرح انکھیں بند کئیے ہوئے ہی-

متعلقہ عنوان :