راس الخیمہ: پان اور نسوار برآمد ہونے پر پانچ پاکستانی گرفتار

امارات میں نسوار اور پان کے استعمال پر پابندی عائد ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 20 نومبر 2018 11:35

راس الخیمہ: پان اور نسوار برآمد ہونے پر پانچ پاکستانی گرفتار
راس الخیمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 نومبر2018) پولیس نے ایک کارروائی کے دوران پانچ افراد کو پان اور نسوار متحدہ عرب امارات سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ان افراد کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کی گرفتاری راس الخیمہ میونسپلٹی کے تعاون سے انسدادِ منشیات کی خاطر معمول کی کارروائیوں کے دوران عمل میں آئی ہے۔

گرفتار کیے گئے ایک ملزم نے پولیس اور استغاثہ کی تفتیش کے دوران اپنا جُرم قبول کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے پاس موجود پان اور نسوار زیادہ تر ایشیائی افراد کو بیچتا تھا یا سکولوں میں فراہم کرتا تھا۔ جبکہ ایک اور ملزم نے اپنے خلاف عائد الزامات درست ماننے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ باقی ملزمان کے ساتھ گپ شپ کی خاطر بیٹھا ہوا تھا، جب پولیس نے دھاوا بول کر اُسے بھی دیگر افراد کے ساتھ حراست میں لے لیا۔

(جاری ہے)

جبکہ استغاثہ کی جانب سے باقی تین ملزمان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اُنہوں نے مرکزی ملزم کو اُس کی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے پناہ دے رکھی تھی، وہ اُس کی پان اور نسوار فروشی کی ممنوعہ سرگرمیوں سے واقف تھے مگر اس کے باوجود انہوں نے پولیس کو اس بارے میں آگاہ نہیں کیا، یوں وہ قانون کی رُو سے دانستہ چشم پوشی کے مرتکب ٹھہرے ہیں۔ کریمنل کورٹ کے جج کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ ملزمان کو اپنے دفاع کے لیے سرکاری وکیل مہیا کیا جائے۔

جبکہ ملزمان کے وکیل کو کیس کی تیاری کے سلسلے میں مہلت بھی دے دی گئی ہے۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت دسمبر 2018ء میں ہو گی۔ واضح رہے کہ اماراتی قانون کی رُو سے بھنگ، تمباکو اور نسوار کو منشیات کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ اگر کسی شخص سے یہ مذکورہ اشیاء برآمد ہوتی ہیں تو اُسے وہی سزا دی جاتی ہے جو ہیروئن اور چرس برآمد ہونے پر ہوتی ہے۔ ایک مشہور فارماسِسٹ ڈاکٹر محمد حمید کا کہنا ہے کہ پان اور نسوار انسانی صحت کے لیے بہت مضر ہیں اور مسوڑھوں کے کینسر کا باعث بھی بنتے ہیں۔