بھارتی عدالت نے اندرا گاندھی قتل کے بعد سکھ مخالف فسادات کے مقدمے میں پہلی پھانسی کی سزا سنادی

منگل 20 نومبر 2018 22:53

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) بھارتی عدالت نے 1984 میں وزیراعظم اندرا گاندھی قتل کے بعد سکھ مخالف فسادات کے مقدمے میں پہلی پھانسی کی سزا سنادی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی عدالت نے 1984 میں بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی قتل کے بعد سکھ مخالف فسادات کے مقدمے میں پہلی پھانسی کی سزا سنادی ہے ۔عدالتی فیصلے کے بعد نئی دہلی میں سکھ مقتولین کے لواحقین نے خوشی کا اظہار کیاہے ۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سکھ مخالف فسادات سے متعلق سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے 2015 میں تحقیقات کی تھی۔اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شدت پسند ہندوؤں نے آزادنہ 3 دن تک ملک بھر کی سکھ خواتین کا ریپ، سکھ مردوں کا قتل اور ان کے گھروں، کاروباری مراکز کو نذر آتش کیا تھا ، اس واقعہ کے بعد مشتعل لوگوں نے تقریباً 3 ہزار سکھوں کو قتل کیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اندراگاندھی نے گولڈن ٹیمپل میں بھارتی فوجوں کو آپریشن کی اجازت دی تھی تاکہ سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک کو کچلا جا سکے، آپریشن میں ہزاروں سکھوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

سکھ رہنماؤں نے کہا کہ حکومتی اعداد و شمار میں سکھوں کی لاکت 3 ہزار بتائی گئی جبکہ یہ کہیں زیادہ ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ گاندھی کی کانگریس پارٹی نے ہمیشہ تشدد کو ہوا دی۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ گانگریس کے رہنماء سجن کمار نے ہجوم کو قتل وغارت کیلئے مشتعل کیا تھا تاہم عدالت نے 2013 میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔ایڈیشنل سیشن جج جے پانڈے نے قتل، دنگا فساد اور دیگر جرائم میں یشپال سنگھ کو سزائے موت اور ناریش سرواتھ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جبکہ دونوں مجرموں پر جنوبی دہلی میں فسادات کے دوران دو نوجوان سکھوں کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔