اپنے جوہری معاہدے پر امریکا سے دوبارہ بات چیت نہیں چاہتے،ایران

مزید بات چیت کرنے کے لیے ٹرمپ کے امریکا کا اعتبار نہیں کیا جا سکتا،ایرانی وزیرخارجہ کا عالمی کانفرنس سے خطاب

جمعہ 23 نومبر 2018 12:11

اپنے جوہری معاہدے پر امریکا سے دوبارہ بات چیت نہیں چاہتے،ایران
روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2018ء) ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہاہے کہ اٴْن کا ملک امریکا کے ساتھ اٴْس وقت تک نئے جوہری مذاکرات نہیں کرے گا جب تک اس امر کی ضمانت نہیں دی جاتی کہ طے پائے جانے والے کسی بھی معاہدے سے دست بردار نہیں ہوا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ اٹلی کے شہر روم میں ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مزید بات چیت کرنے کے لیے ٹرمپ کے امریکا کا اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

جواد ظریف کے مطابق 150 صفحات پر مشتمل جوہری معاہدے کی دستاویز پر ٹرمپ کے اعتراض کی وجہ سابق صدر باراک اوباما کے لیے نا پسندیدگی کے جذبات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سفارتی عمل کا کوئی سبب نہیں ہے ،،، سفارت کاری ایک سنجیدہ کھیل ہے اور ہم سنجیدہ کھیل کے لیے تیار ہیں۔جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے باوجود ایران اور معاہدے کے بقیہ فریق اس سمجھوتے کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2015ء میں ایران اور بڑی عالمی قوتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کو ایک آفت قرار دے کر رواں سال مئی میں اس سے علیحدہ ہو گئے تھے۔