داعش انسانی تاجر بن گئی، 400 ڈالر میں بچے فروخت ہونے لگے

مقامی عدالت نے داعش کی جانب سے فروخت کی گئی چارماہ کی بچی کی فروخت کی تحقیقات کا حکم دیدیا

پیر 3 دسمبر 2018 12:44

داعش انسانی تاجر بن گئی، 400 ڈالر میں بچے فروخت ہونے لگے
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2018ء) عراق میں سرگرم شدت پسند گروپ داعش نے اپنے ہاں یرغمال بنائے شہریوں کو فروخت کرنے کا نیا غیرانسانی دھندہ شروع کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک رپورٹ میں بتایاگیاکہ داعش کے جنگجو عراق میں مٴْغوی بچوں کو فروخت کررہے ہیں اور ایک ایک بچے کی قیمت 400 ڈالر تک وصول کی جا رہی ہے۔

موصل کی ایک مقامی عدالت نے داعش کی جانب سے فروخت کی گئی ایک بچی کے کیس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق داعشی جنگجوئوں نے ایک بچی 400 ڈالر میں فروخت کردی تھی۔

(جاری ہے)

عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ بچی ایک خاتون نے خرید کی ہے۔ ملزمہ کے شوہر نے بھی اعتراف کیا کہ 2014ء میں اغواء کی گئی ایک بچی انہوں نے خرید کی تھی۔

اس نے بتایا کہ نینویٰ گورنری جب داعش کے زیرتسلط آگئی تو اس کی بیوی کی داعش کی ایک عدالت میں ایک درخواست دی تھی جس میں کہا تھا کہ وہ باہنج ہے اور بچے جنم نہیں دے سکتی۔ وہ کسی بچی یا بچے کو گود لینا چاہتی ہے اور بچے کے عوض وہ رقم ادا کرے گی۔خاتون کے شوہر کا کہنا تھا کہ وہ یہ معلوم نہیں تھا کہ اس کی بیوی کسی داعشی جنگجو سے بچی خرید کرنا چاہتی ہے۔

متعلقہ عنوان :