وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ہمراہ تھر کا دورہ

بدھ 12 دسمبر 2018 23:12

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ہمراہ تھر ..
تھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بدھ کی صبح چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے ہمراہ تھر کا دورہ کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ جسٹس فیصل عرب، جسٹس اعجازالاحسن، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ ، رجسٹرار سپریم کورٹ رجسٹری ارباب شہزاد اور چیف سیکریٹری سندھ سیدممتاز علی شاہ بھی تھے۔

چیف جسٹس ، وزیراعلیٰ سندھ ،دیگر جسٹس اور چیف سیکریٹری سندھ مائی بختاور ایئرپورٹ اسلام کوٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے مٹھی پہنچے۔چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کومصری شاہ آر او پلانٹ کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آر اوپلانٹ میں 20 لاکھ گیلن روزانہ کی گنجائش ہے اور جنوری 2015 سے اس نے کام شروع کیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

یہ آر او پلانٹ ایشیا کا سب سے بڑا آر او پلانٹ ہے جو سولر انرجی پر ہے۔

یہ آر او پلانٹ 50000 کی آبادی کو پانی فراہم کرتا ہے۔ یہ آر او پلانٹ 2 لاکھ جانوروں کے لئے بھی پانی کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ نئوں کوٹ سے کینال واٹر 3 لاکھ گیلن پانی یومیہ مٹھی اور اسلام کوٹ کے لوگوں کو پہنچاتا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے آر او پلانٹ کا پانی پی کر اس کے معیار کو چیک کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعلیٰ سندھ نے مٹھی اسپتال کا دورہ کیا اور بچوں کی نرسری کا معائنہ بھی کیا۔

چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ مریضوں اور ان کے تیماداروں سے بات چیت بھی کی۔ چیف جسٹس کو بتایاگیا کہ سول اسپتال 174 بستروں پر مشتمل ہے اور بچوں کی نرسری اور این آئی سی وی ڈی بلاک بھی ہے،چیف جسٹس آف پاکستان نے مٹھی اسپتال کا داخلہ رجسٹر چیک کیا۔چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثارنے مٹھی اسپتال کی ادویات بھی چیک کیں۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثاراور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈیپلو اسپتال کا دورہ کیا، جہاں سے پھرچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تھر کے گائوں کوڑیو ٹھاکر روانہ ہوئے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے گائوں کوڑیو ٹھاکر ، ڈیپلو کے اسکول کا دورہ کیا، کلاس رومز اور ٹوائلٹ اور دیگر سہولیات کا معائنہ کیا۔چیف جسٹس ثاقب نثارنے تھرکول بلاک ٹو کا بھی دورہ کیا،جہاں انہوں نے سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کیجاری شدہ اوپنپٹ مائننگ کیکام کاجائزہ لیا، اس کے ساتھ ساتھ اینگروپاورجن تھرلمیٹڈکے 660 میگاواٹ کیبجلی گھروںکابھی جائزہ لیا۔

سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کے بورڈ آف چیئرمین خورشیدجمالی اور ان کی ٹیم نے ان کااستقبال کیا۔چیف جسٹس کوسی ای اوسندھ اینگروکول مائننگ کمپنی سیدابوالفضل رضوی نے مائننگ پراجیکٹ اورتھرفاونڈیشن کے کاموں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔جبک سی ایاواینگروانرجی احسن ظفرسید نے چیف جسٹس آف پاکستان کوپاورپراجیکٹ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو تھرفاونڈیشن کے سماجی ترقی کے کاموںکے حوالیسے آگاہ کیا۔ تھرفاونڈیشن کے سماجی کاموںکے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو بتایا گیا کہ تھرفاونڈیشن کی جانب سے سماجی ترقی کیلیے بہترین پراجیکٹ جاری ہیں۔صحت،تعلیم،پینے کے صاف پانی،روزگارسمیت سماجی ترقی کے تمام کام تھرفاونڈیشن کی جانب سے سران جامدی یجارہے ہیں۔

تھرفاونڈیشن کی جانب سے 24 اسکول یونٹ کام کررہے ہیں،ماروی کلینک،گوڑانوکلینک صحت کی سہولیات فراہم کررہی ہیں،جبکہ اسلام کوٹ میںتھرفاونڈیشن کی جانب سے 80 بیڈز پر مشتمل اسپتال تعمیر کیاجارہاہے۔اس کل ڈولپمنٹ پراجیکٹ کے تحت 1200 تھریوںکومختلف شعبوں میں تربیت دی گئی ہے۔تھرکے طلباء کوانجینئرنگ کی تربیت کاپروجیkT جاری ہے۔ٹرینی انجینئرپروگرام،ڈپلومہ آف انجینئرنگ،اینڈرائڈاورویب ڈیولپر،ریفریجیریٹر،ایسی میکینک سمیت دیگربہت سیتربیتی پروگرام جاری ہیں۔

پینیکیصاف پانی کیلییکول بلاک ٹومیںاورگوڑانومیںآراوپلانٹ لگائے گئے ہیں۔اسلام کوٹ شہرکی شاندارترقی کے ماڈل کے تحت 2024 ء تک ماڈرناورماڈل شہربنایاجائیگا۔بائیوسیلائن پروجیکٹ کے تحت زیرزمین کھارے پانی سے زراعت کے تجرباتی منصوبے لگائے گئے ہیں۔تھرمیںزیرزمین پانی کوزراعت کے لیے استعمال کرنے سے تھرمیںہونیوالی نقل مکانی کوروکاجاسکتاہے۔

تھرفائونڈیشن کی جانب سے خواتین کیلیے خودمختاری کے حوالے سے عورت ڈمپرڈرائیورپروگرام،عورت وینڈرپروگرام،خوشحال ناری پروگرام جاری ہیں۔تھرفائونڈیشن کی جانب سے بلاک ٹوکے 1600 خاندانوںمیںمویشیوںکیلیے چارہ تقسیم کیاگیا۔چیف جسٹس نے تھربلاک ٹوکے متاثرین کیلیے بنائے جانیوالے گھروںکامعائنہ کیا۔چیف جسٹس نے گوڑانومیںایک پودابھی لگایا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی میڈیا سے چیت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سندھ حکومت کے اقدامات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ تھر میں قحط سالی کی وجہ سے جو کھاد خوراک کی ضرورت ہے وہ سندھ حکومت بہت اچھے طریقے سے پورا کررہی ہے۔صحت اور ایجوکیشن کے حوالے سے تھر میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ڈیپلواسپتال کا دورہ کیا جس میں ایکسرے کی بڑی مشین خراب تھی اور چھوٹی ناکافی تھی۔

انہوں نے کہا کہ تھر کے اسپتال میں آپریشن تھیٹر ہے لیکن مجھے کوئی سرجن نظر نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے تھر کول مائننگ اور پاور پلانٹ پروجیکٹ کی پریزنٹیشن اور کول مائن کابھی دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ زبردست کام ہے جو ملک کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔اس سے سندھ بھی زبردست ترقی کرے گا۔ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ڈیپلو کے قریب میں نے اسکول کا جائزہ لیا جس کی حالت ٹھیک نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ اس حوالے سے اقدامات کریں۔#