برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

تھریسامے کے حق میں 200اور مخالفت میں 117ووٹ ڈالے گئے ،ْ موجودہ برطانوی وزیراعظم کی پارٹی لیڈر شپ کے خلاف اگلے ایک سال تک تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکے گی ،ْرپورٹ بریگزٹ ڈیل مکمل کرنا چاہتی ہوں ،ْ آئندہ انتخابات میں پارٹی کی قیادت نہیں کروں گی ،ْ میڈیا سے گفتگو

جمعرات 13 دسمبر 2018 12:57

برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ،ْتھریسامے کے حق میں 200اور مخالفت میں 117ووٹ ڈالے گئے ،ْ موجودہ برطانوی وزیراعظم کی پارٹی لیڈر شپ کے خلاف اگلے ایک سال تک تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف پارلیمنٹ میں بطور پارٹی لیڈر تحریک عدم اعتماد پر خفیہ ووٹنگ کی گئی۔

رائے شماری میں کنزروٹیو پارٹی کی317 اراکین نے حصہ لیا۔ تھریسامے کے حق میں 200 ووٹ جبکہ مخالفت میں 117 ووٹ ڈالے گئے۔چیئرمین 1922 کمیٹی سر گراہم بریڈی نے رائے شماری کے نتائج کا اعلان کیا۔اب تھریسامے کی پارٹی لیڈر شپ کے خلاف اگلے ایک سال تک تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکے گی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ان کی جانب سے ایک متنازعہ فیصلے کے بعد پیش کی گئی جس کے تحت برطانیہ اگلے سال مارچ تک یورپی یونین سے باہر نکل جائے گا اور اس فیصلے پر برطانیہ سمیت پورے یورپ میں فکر و مباحثہ جاری ہے، اس کے لیے بریگزٹ کی اصطلاح استعمال کی جارہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انہی کے 48 ساتھیوں نے خط لکھ کر تھریسا مے کے خلاف رائے شماری کی تجویز بھی دی تھی۔برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت قیادت کی تبدیلی ملک میں بحران پیدا کرنے کے مترادف ہے، اس وقت ملک کسی قسم کی غیر یقینی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا، بریگزٹ ڈیل مکمل کرنا چاہتی ہوں لیکن آئندہ انتخابات میں پارٹی کی قیادت نہیں کروں گی۔واضح رہے تھریسا مے نے جولائی 2016 میں سابق وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون کے استغفے کے بعد اقتدار سنبھالا تھا جو عین اسی تنازعے کے شکار ہوکر اقتدار کھو بیٹھے تھے۔