گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چارہزار27سکولوں میں دوہزار678 سکولوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی‘ رواں سال اے ڈی پی میں کوئی نیاسکول تعمیرنہیں ہورہا،90فیصدبجٹ جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص ہیں، ضیاء اللہ بنگش

جمعرات 13 دسمبر 2018 20:19

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) صوبائی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ سابق دورحکومت میں ابتدائی وثانوی تعلیم سے متعلق 2ہزار678سکولوں اوراعلیٰ تعلیم سے متعلق 123منصوبے منظورکئے گئے تھے‘ وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیرقانون سلطان محمد اور مشیربرائے ابتدائی وثانوی تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے ایوان کو بتایاکہ محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چارہزار27سکولوں میں دوہزار678سکولوں کی تعمیر کی منظوری دی تھی جن میں سے 991مکمل کئے جاچکے ہیں‘ 448کی تعمیرآخری مراحل میں ہے جبکہ باقی منصوبوں کی تکمیل کیلئے پچاس ارب 78کروڑ59لاکھ سے زائد رقم کی ضرورت ہے جس کو اگلی مالی سالوں میں مکمل کیاجائے گا،ضیا اللہ نے بتایاکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں کسی بھی نئے سرکاری سکول کی تعمیرشامل نہیں جاری منصوبوں کی تکمیل ہماری ترجیح ہے اس لئے بجٹ کا90فیصدحصہ جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے دیاگیاہے ،محکمہ اعلیٰ تعلیم کے متعلق وزیرقانون سلطان محمدنے بتایاکہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اعلیٰ تعلیم سے متعلق123منصوبوں کی منظوری دی جاچکی ہے جن میں سی78مکمل کئے جاچکے ہیں اور48پرکام جاری ہے جن کی تکمیل کیلئے 37ارب68کروڑ70لاکھ سے زائدکی رقم درکارہوگی۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت کو فنڈملنے کے بعد ان ترقیاتی منصوبوں کو مرحلہ وار مکمل کیاجائیگا۔