پشاور ، فاٹا کے صوبے میں انضمام سے قبائلی عوام کا دیرینہ مسئلہ حل ہوا،عنایت اللہ خا ن

منگل 18 دسمبر 2018 20:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2018ء) ممبر صوبائی اسمبلی و نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خا ن کے صدارت میں جماعت اسلامی کا فاٹا انضمام کے لیے قائم ورکنگ گروپ کا اجلا س مرکز اسلامی پشاو رمیں ہوا ۔ اجلاس میں امیر جماعت اسلامی قبائیلی علاقہ جات سردار خان، جنرل سیکرٹری رفیق آفریدی ، حسن شنواری ، عالمگیر آفریدی ، نوید آفریدی ، غلام محمد آفریدی اور دیگر نے شرکت کی ۔

اجلاس میں فاٹا کا صوبے میں انضمام کا جائزہ لیاگیا اور مختلف ایشوز پر بحث کی گئی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر وممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان نے کہا کہ فاٹا کے صوبے میں انضمام سے قبائلی عوام کا دیرینہ مسئلہ حل ہوا۔ برطانوی دور کی یاد گارہ ظالمانہ ایف سی آر سے نجات بھی حاصل ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

خطے کے محب وطن عوام کے لئے ترقی کے راستے کھل جائیں گے ۔

دہشت گردی ، جہالت اور غربت کا خاتمہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن ضمنی بجٹ میں ضم شدہ علاقوں کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت فوری طور پر قبائیلی علاقوں میں تعینات خاصہ دار فورس کو کے پی پولیس میں ضم کریں اور صوبے میں پولیس کو حاصل مراعات خاصہ دار فورس کو دیے جائیں ۔

انہوںنے کہاکہ فاٹا اور پاٹا کو حاصل مراعات اور ٹیکس میں چھوٹ کوپانچ سال سے بڑھاکر دس سال کیا جائے اور اس میں مزید توسیع کی گنجائش دی جائیں کیونکہ فاٹا شروع سے پسماندہ رہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھا چکا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ انتخابات کا اعلان جلد از جلد کر دیا جائے تاکہ ضم شدہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا آغازہو۔