سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا مین پوری، جیم دیگر مضر صحت ایشا کے پابندی کیلئے قانون سازی کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت

ْعدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون، سیکرٹری صحت، آئی جی سندھ اور دیگر سے جواب طلب کرلیا

منگل 18 دسمبر 2018 21:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا مین پوری، جیم دیگر مضر صحت ایشا کے پابندی کے لئے قانون سازی کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ،عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون، سیکرٹری صحت، آئی جی سندھ اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورت میں درخواست گزار مزمل ممتاز ایڈووکیٹ نے کہاکہ گٹکا، مین پوری ہیروئن اور چرس سے بھی زیادہ خطرناک ہے،ہیروئن اور چرس سے متاثرہ افراد کا علاج ممکن ہے گٹکا استعمال کرنے والوں کا علاج ہی ناممکن ہے،گٹکا، مین پوری، جیم، ون ٹو ون و دیگر اس طرح اشیا کے استعمال سے کینسر کا مرض بڑھ رہا ہے،ان اشیا کی استعمال سمیت پیداوار اور خرید فروخت کی پابندی کے لئے قانون بنایا جائے،متعلقہ ایس ایچ کو پابند بنایا جائے کہ گٹکا، میں پوری، جیم اور دیگر ایسی اشیا فروخت و تیار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے، فروخت کرنے والے دوکانوں کو سیل کیا جائے، جس ایس ایچ او کی حدود میں گٹکا، مین پوری و جیم کا استعمال ہو انہیں برطرف کرنے کا حکم دیا جائے، گٹکا، مین پوری اور جیم استعمال سے کینسر کے مریضوں کے اعداد و شمار طلب کئے جائیں،کمشنر کراچی و حیدرآباد کو گٹکا مین پوری کی فروخت روکنے کے لئے پابند بنایا جائے،کارروائی یقینی بنانے کے لئے معلقہ افسران سے حلف لیے جائیں، سماعت کے موقع پر عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون، سیکرٹری صحت، آئی جی سندھ اور دیگر سے جواب طلب کرتے ہوئے فریقین کو 20 جنوری تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے جسٹس محمد علی مظہرنے کہاکہ گٹکا میم اور دیگر اشیا پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی کرنا سندھ حکومت کا کام ہے،گٹکا فروخت کرنے والوں کے خلاف کس سیکشن کے تحت مقدمہ درج کیا جائی سندھ حکومت بتائے گی۔