ہائی سکول کے طالب علم نے بائبل اور قرآن کی آیات کو ڈی این اے پیٹرن میں بدل کر انجکشن سے اپنے جسم میں داخل کر لیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 21 دسمبر 2018 23:45

ہائی سکول کے طالب علم نے بائبل اور قرآن کی  آیات کو ڈی این اے پیٹرن میں ..

فرانس کے شہر گرونوبل  کے ایک نوجوان  بائیو ہیکر   آدرین  لوکاتلی  کو اُن کے ایک انوکھے تجربے کی وجہ سے ”احمق “ قرار دیا جا رہا ہے ۔ آدرین نے بائبل اور قرآن کی منتخب آیات کو  ڈی این اے پیٹرن میں بدلا اور پھر انہیں  انجکشن کے ذریعے اپنے جسم میں داخل کر لیا۔
آدرین نے اپنے کام کا آغاز مسیحیوں اور مسلمانوں  کی مقدس کتابوں بائبل اور قرآن سے آیات منتخب کرنے سے کیا۔

  آدرین  کا مقصد ان آیات کو اپنے جسم میں ڈی این اے کی شکل میں محفوظ کرنا تھا ۔اس کے بعد انہوں نے تمام آیات کے  حروف کو اُن چار کیمیکل کے ابتدائی  حروف سے بدل دیا، جن سے ڈی  این اے بنتا ہے۔  آدرین نے ایک مفت آن لائن ٹول کی مدد سے نیوکلیوٹائیڈز کی معلومات کو پروٹین کی ترتیب میں بدلا اور پھر اسے انجکشن کے ذریعے اپنی ٹانگوں  سے جسم میں داخل کر لیا۔

(جاری ہے)

خود پر کیے گئے اس تجربے سے آدرین بس یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ اس سے کیا ہوتا ہے۔
آدرین نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ تحقیق سے کسی بھی معلومات کو سٹوریج کے لیے ڈین این اے میں بدلنا آسان ہوگیا ہے۔ ڈیجیٹل معلومات کو ڈی این اے میں بدلا جا سکتا ہے۔ آدرین نے بتایا کہ وہ دیکھنا چاہتے تھے کہ مذہبی تحریر کو ڈی این اے میں بدل کر انسانی جسم میں داخل کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔


اس تجربے کے نتائج بتاتے ہوئے آدرین نے بتایا کہ اس سے اُن کی ٹانگ کچھ دنوں تک سوجی رہی، اس کے علاوہ اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
آدرین نے بائبل سے کتاب پیدائش کی منتخب آیات اور قرآن کی سورہ رعد کی آیات کو اپنے جسم میں داخل کیا ہے۔ اُن کے مطابق یہ اب تک دنیا میں کیا جانے والا اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔
ماہرین نے ٹوئٹر پر آدرین کو اپنے تجربات بند کرنے کا کہا ہے۔ ماہرین نے آدرین کو اس طرح کے تجربے کرنے پر احمق قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :