اسلام آباد، متاثرین قائداعظم یونیورسٹی کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، جمیل عباسی

سی ڈی اے ایک مردہ گھوڑے کی حیثیت اختیار کر چکا ہے اور متاثرین اسلام آباداس کی بدولت ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ، چیئرمین جائنٹ ایکشن کمیٹی متاثرین کی حکومت پاکستان سے اپیل

جمعرات 10 جنوری 2019 22:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2019ء) وفاقی دارلحکومت کی مشترکہ ایکشن کمیٹی متاثرین نے قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضے کے حوالے سے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ متاثرین قائداعظم یونیورسٹی کے حقوق کا تحفظ کیا جائے سی ڈی اے ایک مردہ گھوڑے کی حیثیت اختیار کر چکا ہے اور متاثرین اسلام آباداس کی بدولت ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں گذشتہ روز جائنٹ ایکشن کمیٹی متاثرین کے چیرمین جمیل عباسی نے متاثرین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سی ڈی اے نے قائداعظم یونیورسٹی کی زمین چند سو روپے فی کنال کے عوض اپنی تحویل میں لیکر مذکورہ یونیورسٹی کے قیام کیلئے دی اور ان متاثرین کی آبادکاری سی ڈی اے ایوارڈ کے مطا بق نہیں کی گئی اور آج دوسری اور تیسری نسل اپنے مستقبل کیلئے حکومتی اداروں اور سیاسی جماعتوں کے رحم وکرم پر ہے مگر یہ بات خوش آئند ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی جیسی معروف درسگاہ کیلئے ہماری زمینیں کام آئی ہیں لیکن حکومت اور نوکر شاہی کو چاہیے کہ جن لوگوں سے زمینیں لی گئی تھی انہیں اس شہر میں رہنے کا حق تو دیا جائے متاثرین کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک قابل برداشت نہیں ہے انہوںنے کہاکہ یوں تو پاکستان تحریک انصاف مظلوموں کو حق دلانے اور انصاف کی علم بردار جماعت ہے مگر یہاں پر متاثرین کے معاملے پر وزارت داخلہ اور سی ڈی اے کا دوہرہ معیار سامنے آیا ہے متاثرین کے حقوق کا تعین کرتے ہوئے حکومت ان کے ساتھ تعائون کرے اورکئی دہائیاں قبل جو حقوق ریاستی ادارے سی ڈی اے نے دبا رکھے ہیں انہیں بحال کرکے شہریوں کو جینے کا حق دیا جائے بصوورت دیگر متاثرین حقوق بحالی کے پرچم تلے ہزاروں شہری ریاست کے اہم ادارے سی ڈی اے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔

۔۔۔۔اعجاز خان