ملک میں خوفناک مہنگائی اور روتی ہوئی عوام

نجی ٹی وی پر صحافی نے خوفناک مہنگائی کی داستان سنا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 15 جنوری 2019 14:56

ملک میں خوفناک مہنگائی اور روتی ہوئی عوام
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 جنوری 2019ء) : پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دب گئی ہے ، یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت سے عوام زیادہ مطمئن دکھائی نہیں دیتی۔ مہنگائی کے اس دور میں نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں صحافی نے بتایا کہ 18 دسمبر 2018ء کو جو گیس کا بل آیا وہ 29 ہزار 980 روپے تھا۔ یہ بل کمرشل نہیں بلکہ کنزیومر ریزیڈینشل بل ہے۔

اس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دسمبر 2018ء کا بل ہے۔ دسمبر 2017ء میں جو گیس صرف ہوئی، جسے ایچ ایم تھری کہتے ہیں، وہ 6.44 تھی اور اس کا بل 16 ہزار 220 روپے تھا۔ اُس وقت ان کی گیس زیادہ صرف ہوئی لیکن اس کا بل کم تھا۔ لیکن اس کے مقابلے میں جو اب دسمبر 2018ء میں بل آیا اس میں جو گیس صرف ہوئی وہ 4.43 تھی جو دسمبر 2017ء کے مقابلے میں کم تھی لیکن اس کا بل زیادہ تھا۔

(جاری ہے)

اسی طرح نومبر 2017ء کا بھی ایک بل ہمارے پاس آیا اور نومبر 2017ء میں ایک صارف کا بل 1500 روپے تھا، اکتوبر 2018ء میں اس کا 310 روپے بل تھا، لیکن نومبر 2018ء میں اسے 29 ہزار 30 روپے بل آیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ صورتحال ہے جس کا عوام سامنا کر رہی ہے ۔ میں نے لوگوں کو روتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں محلے کی مارکیٹ میں گیا جہاں ایک چھوٹی سی دکان تھی ، اُس نے مجھے کہا کہ اگر میں ایک چائے کے کپ میں دو روپے یا پانچ روپے بھی بڑھا دوں گا تو مجھےکوئی اضافی پیسے نہیں دے گا۔

اُس نے مجھے گیس کے بل نکال کر دکھائے اور کہا کہ یہ حال ہے، یہاں تک کہ اگر سلنڈر بھی لینا ہو تو وہ بھی مجھے بلیک میں خریدنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسد عمر کو چاہئیے کہ وہ اس بات کی وضاحت کریں ، انہوں نے کہا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی متاثر نہیں ہو گا، یہ سب بلز عام آدمی کے ہیں، اب وہ بتا دیں کہ کون متاثر ہو رہا ہےاور کون نہیں۔