ایف بی آرکی بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی، نوٹیفکیشن جاری

بدھ 16 جنوری 2019 23:13

ایف بی آرکی بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی، نوٹیفکیشن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) ایف بی آرکے بینکوں سے قرضے معاف کروانے والوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات سمیت بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی۔ذرائع کے مطابق ایف بی آرکے بینکوں سے قرضے معاف کروانے والوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات ختم کردیئے گئے جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق انکم ٹیکس رولز2002 میں ترامیم کی گئیں، رول 39 بی کے ذیلی رول ایک کی کلاز ڈی ختم جب کہ کلازای میں بھی ترمیم کردی گئی۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق کرنسی ٹرانزیکشن رپورٹ اورمشکوک ٹرانزیکشن کرنے والوں کی معلومات لینے پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، ایف بی آر کے اختیارات بینکوں سے قرضوں پرمنافع کی تفصیلات حاصل کرنے تک محدود ہوگئی جب کہ یینکوں کو یہ معلومات آن لائن سسٹم کے ذریعے الیکٹرانیکلی ایف بی آرکو فراہم کرنا ہوں گی۔

(جاری ہے)

نوٹیفیکیشن کے مطابق اب بینکوں کو نان فائلرزکے ساتھ فائلرٹیکس دہندگان کی تفصیلات بھی آن لائن ایف بی آرکو فراہم کرنا ہوں گی، بینکوں کواب یہ مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹ ایف بی آرکونہیں بھجوانا ہوگی، معاف کروائے جانے والے قرضوں کی اسٹیٹمنٹ ختم اورمنافع کی اسٹیٹمنٹ کے الفاظ شامل کئے گئے۔

دوسری جانب کرنسی ٹرانزیکشن اورمشکوک ٹرانزیکشن رپورٹ کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات، کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ہونے والی ادائیگیوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات سمیت ایف بی آرکی بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی۔ ایف بی آرایک ماہ میں دس لاکھ روپے یا زائد رقم نکلوانے والے لوگوں کے کوائف اورکٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی اسٹیٹمنٹس کی تفصیلات حاصل کرسکے گا