کاروباری برادری کا برآمدات کے فروغ ،تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کیلئے خصوصی امدادی اور مراعاتی پیکج مہیا کرنے کا مطالبہ
حکومت قومی اداروں کو مضبوط کرنے اور بدعنوانی کے خاتمے کے ذریعے گڈ گورننس کو یقینی بنائے ،ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے اقدامات اٹھائے ‘یونائیٹڈ بزنس گروپ کی کور کمیٹی کے اجلاس سے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک، ایف پی سی سی آئی کے صدر کا خطاب
جمعرات 17 جنوری 2019 13:26
(جاری ہے)
اس موقع پر یو بی جی کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا کہ کاروباری برادری نے وزیر اعظم عمران خان کی متحرک قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اب حکومت ملک میں بزنس فرینڈلی ماحول پیدا کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے تاکہ اقتصادی سرگرمیوں کو تیز کرنے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لئے ایک بہترین ملک ہے کیونکہ سکیورٹی آپریشنز کے نتیجے میں مختلف شہروں میں امن بحال ہو چکا ہے اور اب کراچی میں اقتصادی استحکام اورامن کا دور دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کو مضبوط کرنے اور بدعنوانی کے خاتمے کے ذریعے گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے علاوہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے اقدامات اٹھائے کیونکہ اس کیلئے ایک وسیع البنیاد منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس میں سرخ فیتے کا خاتمہ، ون ونڈو آپریشن کے ذریعے تمام سہولیات کی فراہمی اور ان تمام قانونی رکاوٹوں کا خاتمہ شامل ہیں جن سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا طریقہ کار مشکل ہو رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اچھی حکمرانی، سکیورٹی، توانائی اور غیر متوازن پالیسی جیسی اہم معاملات کو حل کرنے کے لئے واضح اور ٹھوس اقدامات کرے گی جو ماضی میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری پر اثر انداز ہو تے رہے ہیں۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ حکومت برآمدات کو بہتر بنانے کے لئے صنعتی شعبے کی مشاورت سے قوانین اور کاروباری ماحول میں مثبت تبدیلیوں کا عمل شروع کرے۔ گھریلو تجارت (ڈومیسٹک کامرس) کے شعبہ پر بھی توجہ مرکوز کی جائے جسے ماضی میں بری طرح نظرانداز کیا گیا کیونکہ یہ شعبہ جی ڈی پی کا 32 فیصد ہونے کے ساتھ ساتھ 20 فیصد ملازمتیں بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری دوستانہ پالیسیوں کو عملی شکل دینے کے لئے بزنس کمیونٹی ہر ممکنہ تعاون کیلئے تیار ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے کہا کہ تمام شعبوں کو مساوی مواقع فراہم اور متعلقہ قوانین اور قوائد و ضوابط کو بہتر بنا کر بیرونی تجارت کو بحال کیا جاسکتا ہے۔ گذشتہ حکومت نے پانچ بڑے شعبوں کیلئے خصوصی پیکیج دیتے ہوئے باقی تمام سیکٹرز کو نظر انداز کردیا تھا جسے دیگر سٹیک ہولڈرز امتیازی سلوک تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کے تحفظ اور سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کو روکنے کے لئے مراعتی پیکج، ٹیکس رعایتوں، بینک قرضوں پر چھوٹ اور بجلی و گیس کے بلوں پر سبسڈی دینے کی ضرورت ہے، حکومت صنعتوں کا پہیہ رواں رکھنے کے لئے ٹیکسٹائل اور چمڑے کے یونٹس کو ریلیف مہیا کرے اور ایکسپورٹس بڑھانے کیلئے برآمدکنندگان کو سہولیات و مراعات فراہم کرے۔مزید تجارتی خبریں
-
زندگی، سندھ حکومت، ماسٹر کارڈ اور پیپل بس سروس نے پاکستان میں پہلے اوپن لوپ ٹرانزٹ حل متعارف کروادیا
-
عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزر پاکستان پہنچ گئے
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران بھی استحکام رہا، پاکستان بیورو برائے شماریات
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پیر کی دوپہر تک 1077.08 پوائنٹس کا اضافہ ، 100 انڈکس 72979.17 پوائنٹس پر پہنچ گیا
-
بزنس فیسیلی ٹیشن سینٹر کو کامیاب بنانےکے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے، قائم مقام صدرفیصل آباد چیمبر
-
برائلر گوشت کی قیمت میں15روپے کلو کمی، فارمی انڈے مہنگے
-
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ ڈالر سستا ہو گیا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونا سستا ہو گیا
-
کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں مندی کا عنصر غالب رہا
-
100 اور1500 روپے ما لیت کے انعا می با نڈزکی قرعہ اندازی 15 مئی کو ہو گی
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں1600 روپے کمی ریکارڈ
-
سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.