کمر درد کے خود ساختہ علاج کے لیے ایک شخص ڈیڑھ سال سے اپنا نُطفے کا انجیکشن اپنے بازو میں لگا رہا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 18 جنوری 2019 23:58

انجیکشن لگنے کے بعد بازو
انجیکشن لگنے کے بعد بازو

کمرکے پرانے درد کے علاج کے لیے آئرلینڈ کے ایک شخص نے  انوکھا طریقہ اپنایا۔آئرش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والے ایک انوکھے کیس کے مطابق  ایک 33 سالہ شخص، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، نے اپنی کمر کے درد کے علاج کے لیے اپنے ہی نُطفے کے انجیکشن اپنے بازو کی رگ میں لگانا شروع کر دئیے۔ یہ شخص ڈیڑھ سال  تک ہر ماہ اپنے بازو میں اس طرح کاا یک انجیکشن لگاتا تھا۔


رپورٹ کے مطابق اس شخص نے ڈاکٹر کو بتایا کہ اس کی کمر کے نچلے حصے میں شدید درد رہتا ہے۔ اس شخص نے بتایا کہ کچھ دن پہلے بھاری دھاتی چیز اٹھانے سے یہ درد شدید ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر نے اس شخص کی بازو پر سرخی اور سوجھن کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ اپنے بازوں کی رگوں اور پٹھوں میں اپنے نُطفے کےانجیکشن لگاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس شخص نے بتایا کہ یہ طریقہ علاج اس کا خود کا وضع کیا ہوا ہے۔

اس شخص نے بتایا کہ بھاری وزن اٹھانے کے بعد جب اس کی کمر کا درد شدید ہوا تو اس نے فوری طور پر اپنے خود ساختہ طریقہ علاج پر عمل کرتے ہوئے تین انجیکشن لگائے۔
یہ بتانے کی ضرورت تو نہیں کہ اس شخص نے یہ طریقہ علاج آزادانہ طور پر بغیر کسی طبی مشورے کے ”ایجاد“ کیا تھا۔
ڈاکٹر نےمریض پراس انوکھے طریقہ علاج کے اثرات کےبارے میں بتایا کہ اب وہ  مریض خلیوں کے نسیج کی سوزش (cellulitis یا بیکٹریل انفیکشن)،    رابطے کے ریشے میں مائع کے حد سے زیادہ جمع ہونے سے پیدا   ہونے والے ورم(oedema) کا بھی شکار ہو گیا ہے۔

بازو پر جہاں وہ انجیکشن لگایا کرتا تھا، اب وہاں زخم بھی بن گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی بار انجیکشن رگ میں نہیں لگتا تھا تو جلد کے نیچے ہوا کے بلبلے بن گئے ہیں اور نُطفہ بازو کےنرم ریشوں میں  جمع ہو گیا ہے۔
ڈاکٹروں نے اس کی انفیکشن کا علاج ادویات سے تو کر دیا ہے لیکن اُس شخص نے اپنے بازو میں جمع کسی مواد کو نکلوانے سےانکار کر دیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر کے علاج سے اس کی کمر کا درد بھی کم ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :