گاڑیوں اور نوادارت پر زکوٰۃ عائد نہیں ہوتی: شیخ عبداللہ المنیع

زکوٰۃ صرف اسی دولت پر ہے جو یا تو بڑھ رہی ہو یا بڑھ سکتی ہو

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 24 جنوری 2019 12:54

گاڑیوں اور نوادارت پر زکوٰۃ عائد نہیں ہوتی: شیخ عبداللہ المنیع
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 جنوری 2019ء ) ممتاز سعودی عالم شیخ عبداللہ المنیع نے کہا ہے کہ کسی شخص کے زیر ااستعمال نجی سامان اور نوادرات پر زکوٰۃ عائد نہیں ہوتی۔ چاہے ایسی اشیاء کی قیمت سکوں میں ہو یا کروڑوں ریالوں میں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کوئی بھی ایسی چیز یا سامان جو سجاوٹ کی خاطر لیا گیا ہو یا ذاتی استعمال میں ہو، اس پر زکوٰۃ عائد نہیں ہوتی۔

شیخ المنیع نے یہ وضاحت سعودی ٹی وی چینل کے ایک فتاویٰ پروگرام میں کی جب اُن سے ایک شخص نے سوال کیا کہ اُس کے پاس گھر میں نجی استعمال کے لیے پانچ گاڑیاں ہیں۔ اُسے نوادرات اکٹھے کرنے کا شوق ہے ، اس لیے اُس کے گھر میں لاکھوں ریال کے نودرات موجودہیں۔ اسی طرح کی اور بھی کئی اشیاء زیر استعمال ہیں۔ کیا ان سب چیزوں پر زکوٰۃ کی ادائیگی واجب ہو گی۔

(جاری ہے)

جس پر شیخ المنیع نے بتایا کہ علماء کی اکثریت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ زکوٰۃ صرف اسی دولت پر عائد ہوتی ہے جو بڑھ رہی ہو یا مستقبل میں بڑھ سکتی ہو۔ زیر استعمال گاڑیوں، تحائف، نوادرات اور دیگر قابل استعمال اشیاء پر زکوٰۃ کا اطلاق نہیں ہوتا۔ ممتازسعودی عالم شیخ عبداللہ المنیع اپنے فتوؤں کے باعث نہ صرف سعودی مملکت بلکہ اسلامی دُنیا میں بھی بہت مشہور ہیں۔ اُن کے فتاویٰ روایتی عالموں کی سوچ سے ہٹ کر اور نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے سعودی عوام بھی اُن کے فتوؤں پر خصوصی دھیان دیتی ہے۔ شیخ عبداللہ سعودی مملکت کے ایوان شاہی کے مشیر ہونے کے علاوہ مملکت کے ممتاز علماء پر مشتمل بورڈ کے ممبر بھی ہیں۔

متعلقہ عنوان :