کپتان سرفرازاحمد کے معاملے میں آئی سی سی کے ممکنہ فیصلے سامنے آگئے

مفاہمت کی صورت میں سرفراز احمد سزا سے بچ جائیں گے،ذرائع

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 24 جنوری 2019 16:26

کپتان سرفرازاحمد کے معاملے میں آئی سی سی کے ممکنہ فیصلے سامنے آگئے
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 جنوری2019ء) قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے میں انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ممکنہ فیصلے سامنے آگئے ہیں ۔ جنوبی افریقہ کے کرکٹرآندے پھیلکوایو سے متعلق سرفرازاحمد کے فقرے پرآئی سی سی آج فیصلہ سنائے گا ۔ذرائع کے مطابق کیوں کہ یہ نسلی تعصب کا معاملہ ہے اس لیے اس پر آئی سی سی کی جانب سے مختلف ایکشن لینے کی گنجائش ہے،ایسے قوانین موجود ہیں کہ سرفراز کو کسی کارروائی کا سامنا نہ ہو،آئی سی سی کے اینٹی ریس ازم کوڈ میں کارروائی سے بچ جانے کا امکان ہے،آئی سی سی کے کوڈ کی شق 4.3 کے تحت دونوں کھلاڑی راضی ہوں تو مفاہمت ہوسکتی ہے،مفاہمت کی صورت میں سرفراز احمد سزا سے بچ جائیں گے اور سرفرازاحمد پہلے ہی معافی مانگ چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مفاہمت نہ ہونے کی صورت میں سرفراز احمد پرجرمانہ اور سزا ہوسکتی ہے اور انہیں ڈی میرٹس پوائنٹس بھی مل سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی سی سی کے وکلاءاس وقت معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے حسن علی کے 59 رنز کی بدولت میزبان ٹیم کو 204 رنز کا ہدف دیا،ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی ٹیم 80 رنز پر آدھی ٹیم سے محروم ہو گئی اور اس موقع پر پاکستان کی فتح کے امکانت کافی روشن ہو گئے تھے، لیکن پھر ایندائل فلکوایو اور روسی وین ڈر ڈوسن وکٹ پر ڈٹ گئے۔

دونوں کھلاڑیوں نے پاکستانی کپتان سرفراز احمد اور باﺅلرز کے تمام تر حربوں کو ناکام بناتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔یقینی فتح ہاتھ سے نکلتے دیکھ کر قومی ٹیم کے کپتان اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور جنوبی افریقی کرکٹر فلکوایو پر نسل پرستانہ جملے کس دیئے۔ سرفراز احمد حریف کو اردو زبان میں یہ کہتے سنائی دیئے کہ’ ’ابے کالے تیری امی کہاں بیٹھی ہوئی ہیں کیا پڑھوا کر آیا ہے آج تو“۔

ظاہر ہے کہ بیٹسمین کو اردو کایہ جملہ سمجھ نہیں آیا ہوگا مگر سٹمپ مائیکرو فون سے شائقین نے سنا اور وہ سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے بھی کرتے رہے، یہ واقعہ جنوبی افریقی اننگز کے 37ویں اوور میں پیش آیا جب شاہین شاہ آفریدی باﺅلنگ کر رہے تھے اور اس موقع پر کمنٹیٹر نے رمیز راجہ سے اس کے معنی بھی بتانے کی گزارش کی لیکن موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے رمیز راجہ بات کو ٹال گئے۔