خطے سے امریکی انخلاء،مشرقی وسطی میں اسلحے کی خریداری میں اضافہ ریکارڈ

ایران کے پاس اپنے علاقائی حریف ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ٹینک، فوجی اور آبدوزیں موجود ہیں،میونخ سیکورٹی رپورٹ

پیر 11 فروری 2019 16:33

میونخ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے پہلے جاری رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مشرقی وسطی سے امریکی افواج کے بتدریج انخلا کا عمل، اس خطے کے ملکوں میں اسلحہ خریدنے کے رجحان کا سبب بنا ہے۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیا کہ میونخ سکیورٹی کانفرنس سے قبل جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطی کے ممالک میں سن 2013 سے لے کر اب تک کے عرصے میں دفاعی اخراجات، اس سے پچھلے پانچ برسوں کے مقابلے میں تقریبا دوگنا ہو گئے ۔

یہ اعداد و شمار میونخ سکیورٹی رپورٹ میں شامل ہیں، جو جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے پہلے جاری کی جاتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، مشرقی وسطی میں اسلحے کی خریداری میں اضافہ، اس خطے سے امریکا کے انخلا کے ساتھ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ہتھیار خریدنے کے معاملے میں عالمی سطح پر سرفہرست دس ملکوں کی فہرست میں سات کا تعلق مشرق وسطی کے خطے سے ہے۔

ان میں مغربی ممالک کے اتحادی سعودی عرب، ترکی، اسرائیل اور کویت شامل ہیں۔ رپورٹ میں اس بارے میں معلومات بھی شامل ہیں کہ ایران کے پاس اپنے علاقائی حریف ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ٹینک، فوجی اور آبدوزیں موجود ہیں۔سن 2014 سے لے کر سن 2018 کے درمیان مشرق وسطی کے ملکوں کو فروخت کردہ اسلحے میں امریکا کی شراکت ترپن فیصد، فرانس کی گیارہ فیصد، برطانیہ کی دس فیصد اور جرمنی کی صرف تین فیصد ہے۔یہ تمام امور اس ہفتے سے شروع ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں زیر بحث آئیں گے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس میں دنیا بھر سے دفاعی شعبے سے وابستہ ماہرین اور سفارت کار شرکت کرتے ہیں۔