نائیجیریا میں چند گھنٹوں قبل انتخابات کے التوا کا اعلان، عوام کو پولنگ اسٹیشنز سے مایوس واپس لوٹنا پڑا

یہ کام ایک ہفتہ پہلے بھی کر سکتے تھے، صدراور اپوزیشن رہنمائوں کی جانب سے انتخابات ملتوی کر نے پر تنقید

اتوار 17 فروری 2019 16:20

ابوجا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2019ء) نائیجیریا میں الیکشن کمیشن کی جانب سے چند گھنٹے قبل ہی انتخابات ملتوی کرنے کے اعلان کے باعث عوام کو پولنگ اسٹیشنز سے مایوس واپس لوٹنا پڑا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر محمدو بہاری نے کہا کہ وہ اختتامی لمحات پر انتخابات ملتوی کیے جانے پر انتہائی مایوس ہیں ، حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عوام سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اہم ترین اپوزیشن امیدوار اتیکو ابوبکر نے کہا کہ وہ انتخابات میں تعطل سے بالکل بھی مطمئن نہیں اور اپنے حمایتیوں کو ہدایت کی کہ وہ صبر کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ انتخابات کو ملتوی کرنا چاہتے تھے تو یہ کام ایک ہفتہ پہلے بھی کر سکتے تھے تاہم محض چند گھنٹے قبل آپ ایسا ہرگز نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز صبح کیے گئے اس اعلان سے اکثر ووٹرز بے خبر نظر آئے اور جب وہ پولنگ اسٹیشنز پہنچے تو عملہ غیر حاضر اور دروازے بند تھے۔

چدی نواکونا نامی کاروباری شخصیت نے صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن ملتوی کرنے کا اعلان پہلے کیوں نہیں کیا رات گئے اس بات کا اعلان کیوں کیا گیا نائیجیریا کے ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہونا تھا جہاں 73 امیدوار مدمقابل تھے۔انتخابات کے التوا کی قیاس آرائیاں جمعہ سے ہی شروع ہو گئی تھیں جس کی بنیادی وجہ انتخابی عمل کے مواد خصوصاً بیلٹ پیپرز کی پولنگ اسٹیشنز تک رسائی میں ناکامی کو قرار دیا جا رہا تھا۔

آزاد نیشنل الیکٹورل کمیشن کے سربراہ محمود یکوبو نے بتایا کہ اس صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ حالات میں سب جگہ بیک وقت انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے لہٰذا الیکشن کو ملتوی کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔