کے سی سی آئی کا جمعہ کی چھٹی سے متعلق افواہوں پر تشویش کا اظہار

تاجروصنتکار برادری جمعہ کی چھٹی کے خلاف مزاحمت کرے گی،قائم مقام صدرخرم شہزاد

جمعرات 21 فروری 2019 18:18

کے سی سی آئی کا جمعہ کی چھٹی سے متعلق افواہوں پر تشویش کا اظہار
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی) کے قائمقام صدر خرم شہزاد نے سوشل میڈیا پر جمعہ کو ہفتہ وار چھٹی کے اعلان سے متعلق بڑے پیمانے پرگردش کرنے والی افواؤں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتہ وار چھٹی اتوار کے بجائے جمعہ کو کرنے کے کسی بھی اقدام کی سخت مزاحمت کی جائے گی اور ایسا ہر گز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ مسلسل تین اور آدھے دن کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر کے مغربی ممالک سے مکمل طور پر کٹ کر رہ جائے گا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اتوار کے بجائے جمعہ کی چھٹی کرنے سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچے گا اور حکومت ملک کو اقتصادی بحران سے نکالنے اور معیشت کو فروغ دینے کے مختلف اہداف حاصل کرنے کے قابل نہیں رہے گی۔

(جاری ہے)

اس اقدام سے یورپ،امریکا اور دیگر مغربی اور مشرق بعید ممالک میں پاکستان کی برآمدات کو زبردست دھچکا لگے گا جہاں ہفتہ اور اتوار کو عموماً چھٹی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی چیمبر اور تاجر وصنعتکار برادری کوماضی میں ملک اور معیشت کے بہتر ترین مفاد میں جمعہ کی چھٹی اتوار کے دن کرنے کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑی تھی اور اس غلطی کو نہ دہرایا جائے بصورت دیگر تاجر برادری اس کی مزاحمت کرے گی کیونکہ ہم تین اورآدھے دن مسلسل چھٹی کی صورت میں مغربی ممالک تک رسائی حاصل نہ کرنے کے کسی صورت متحمل نہیںہوسکتے۔

قائمقام صدر نے جمعہ کی چھٹی کرنے سے متعلق افواؤں پر کہا کہ اگر یہ سچ ہے یا ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے تو حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس قسم کی کسی بھی تجویزرد کر دے کیونکہ اس سے مجموعی طور پر انتہائی برا اثر پڑے گا۔انہوںنے کہاکہ موجودہ حالات کے مدنظر یہ انتہائی ضروری ہے کہ صنعتی یونٹس میں بلاتعطل سرگرمیاں جاری رہیں اور کاروباری ماحول بھی سازگار ہو لہٰذا جمعہ کو ہفتہ وار تعطیل کی کسی بھی تجویز کو فوری طور پر مسترد کردینا چاہیے اور فیصلہ سازوں کو آگے آکر ان افواؤں کی لازمی وضاحت کرنی چاہیے جن کی وجہ سے ملک بھرکی تاجروصنعتکار برادری سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں بہت زیادہ تشویش پائی جاتی ہے۔