سعودی عرب میں منشیات کے ایک اور اسمگلر کا سر قلم

سعودی مملکت میں گزشتہ سال درجنوں پاکستانیوں کو بھی موت کی سزا دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 مارچ 2019 13:21

سعودی عرب میں منشیات کے ایک اور اسمگلر کا سر قلم
مدینہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ 2019ء) سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نشہ آور گولیوں کی اسمگلنگ کرنے پر ایک غیر مُلکی کا سر قلم کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق شامی شہری احمد عبدالرزاق نشہ آور گولیاں اسمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ عدالت نے الزام ثابت ہونے پر اُسے موت کی سزا سُنائی گئی جس پر گزشتہ روز عمل درآمد کیا گیا۔

واضح رہے کہ سعودی مملکت میں متعدد پاکستانیوں کو اسمگلنگ کے الزام میں موت کی سزا دی جا چکی ہے۔ گزشتہ دِنوں ایک پاکستانی شہری فضل منان زمان کو موت کی سزا دی گئی تھی۔ ملزم جدہ ایئر پورٹ پر منشیات کی اسمگلنگ کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ جسے عدالت کی جانب سے اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر موت کی سزا سْنائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کے دوران گرفتار ہونے والے پاکستانی اسمگلر نذار احمد ولد گل احمد کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 25 دسمبر 2018ء کو بھی پاکستانی اسمگلر شمس الرحمان کا سر قلم کیا گیا تھا۔ جدہ ایئر پورٹ پر شمس الرحمان کے سامان کی تلاشی لینے پراْس میں سے منشیات برآمد ہوئی جس پراْسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں اْسے سزائے موت سُنائی گئی۔ دسمبر 2018ء4 میں ہی ایک اور پاکستانی اسمگلر شاہد اقبال کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کر دیا گیا۔

شاہد اقبال اپنے پیٹ میں ہیروئن چھْپا کر مملکت میں اسمگل کرنے کی کوشش میں تھا، تاہم ایئرپورٹ حکام نے شک گزرنے پر اْسے گرفتار کر لیا۔ اس سے قبل نومبر کے مہینے میں پاکستانی شہری شاکر اللہ ولد رحمان اللہ کوموت کے گھاٹ اْتار دیا گیا۔ شاکر اللہ اپنے پیٹ میں ہیروئن چھ?پا کر پاکستان سے سعودی مملکت لایا تھا تاہم کسٹم حکام کی عقابی نظروں سے نہ بچ سکا۔