آسٹریلیا دہشت گردی کے مسئلے کو اسلام سے نہ جوڑے۔ انڈونیشیا

انڈونیشیا کا اپنے ملک میں تعینات آسٹریلوی سفیر کو طلب کر کے آسٹریلوی سینیٹر کے بیان پر سخت احتجاج

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 18 مارچ 2019 16:28

آسٹریلیا دہشت گردی کے مسئلے کو اسلام سے نہ جوڑے۔ انڈونیشیا
انڈونیشیا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مارچ 2019ء) انڈونیشیا کی وزارت برائے خارجہ امور کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا دہشت گردی کے مسئلے کو اسلام سے نا جوڑے۔انڈونیشیا نے سوموار کے روز اپنے ملک میں تعینات آسٹریلوی سفیر کو طلب کر کے آسٹریلوی سینیٹر کے بیان پر احتجاج کیا۔انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم آسٹریلوی سینیٹر کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔

دہشت گردی کو کسی مذہب کے ساتھ جوڑا نہیں جا سکتا۔انڈونیشین حکام کے مطابق کرائسٹ چرچ حملے میں زخمی ہونے والے باپ بیٹے کو طبی سہولیات دی جا رہی ہیں،نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ کی مسجد میں فائرنگ سے انڈونیشیا کے دو شہری زخمی ہو گئے تھے۔جب کہ آسٹریلوی سینیٹر کے مالک میں داخلے پر پابندی کے سوال پر وزات خارجہ نے کہا یہ انڈونیشیا کا حق ہے کہ کسی کو ملک میں آنے کی اجازت دینی ہے اور کس کو نہیں۔

(جاری ہے)

جب کہ دوسری جانب اسلام مخالف بیان دینے والے آسٹریلوی سینیٹر کی رکنیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ویسٹرن آسٹریلیا کے پریمئیر مارگ مگ کوآن نے اسلام مخالف بیان دینے والے آسٹریلوی سینیٹر فریزرای نیگ کی رکنت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ سے باہر پھینک دینے کا مشورہ دیا ہے۔ انٹرنیٹ پر بھی آسٹریلوی سینیٹر کی رکنیت ختم کرنے کے لیے دستخطی مہم جاری ہے جس پر اب تک 5 لاکھ سے زاہد افراد دستط کر چکے ہیں۔

واضح رہے آسٹریلوی سینیٹر نے نیوزی لینڈمیں مسجد میں مسلمانوں کے قتل کے بارے میں بیان دیا تھا کہ انہیں اس واقعہ پر کوئی افسوس نہیں ہے جس پر بہت سے افراد نے تنقید کی ایک 17سالہ اسٹریلوی باشندے ول کنولی نے اس بیان پر غصے میں آ کر سینیٹر کے سر پہ انڈا پھوڑ دیا جس پر سینیٹر نے 17 سالہ لڑکے کو تھپڑ رسید کر دیے۔ اور سینیٹر کے 30 شدت پسند ساتھی لڑکے پر پل پڑے اور اسے مارا بعد میں ول کنولی کوپولیس نے گرفتار کر لیا لیکن بغیر کسی مقدمہ کے چھوڑ بھی دیا۔