افغان حکام کی طالبان کے ہاتھوں 58 فوجیوں کے یرغمال ہونے کی تصدیق

افغانستان وزارت دفاع نے صوبہ باغدیس کے ضلع بالا مرغب میں جاری لڑائی کے بعد بیان جاری کردیا

منگل 19 مارچ 2019 16:22

افغان حکام کی طالبان کے ہاتھوں 58 فوجیوں کے یرغمال ہونے کی تصدیق
ہرات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) افغان حکومت نے سرحد پر اپنے فرائض انجام دینے والے 58 فوجیوں کی طالبان کے ہاتھوں یرغمال ہونے کی تصدیق کردی۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ چند روز سے افغان فوجیوں اور طالبان کے درمیان لڑائی جاری تھی اس دوران فوجیوں نے پڑوسی ملک ترکمانستان میں بھی ان کا پیچھا بھی کیا جس پر ترکمانستان نے فوجیوں کو واپس جانے پر مجبور کردیا تھا۔

افغانستان وزارت دفاع نے کئی دنوں سے افغان صوبے باغدیس کے ضلع بالا مرغب میں جاری لڑائی کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس کے بعد بیان جاری کردیا۔بیان میں کہا گیا کہ بدقسمتی سے 58 بارڈر سیکورٹی جوانوں کو دشمن نے یرغمال بنا لیا، افغان حکومت کا مزید کہنا تھا کہ ان فوجیوں کی رہائی تک سرچ آپریشن جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ طالبان نے اب تک کی سب سے بڑی تعداد یعنی 150 فوجیوں کو یرغمال بنا لیا۔

باغدیس میں جاری آپریشن کے دوران ایک ہفتے میں 16 فوجی ہلاک جبکہ 190 فوجیوں کو یرغمال بنایا جاچکا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پیر کے روز کو افغان فوجیوں کا ایک پورا دستہ یا تو یرغمال بن گیا یا ہلاک ہوگیا۔افغان پولیس کمانڈر صالح محمد مباریز کے مطابق بالا مرغاب شہر میں چند دن سے طالبان اور افغان بارڈر فورسز کے درمیان لڑائی جاری تھی جس کے نتیجے میں ہفتے کہ روز 50 فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے جبکہ 100 فوجیوں نے ترکمانستان کی سرحدی علاقے میں طالبان کا پیچھا کیا تھا جس پر انہیں واپس آنے پر مجبور کردیا گیا تھا۔

اس بارے میں کمپنی کے ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ حبیب اللہ نے تصدیق کی کہ ترکمانستان نے طالبان کو کہا کہ ہم آپ کو فوجیوں کے ہتھیار جبکہ افغان حکومت کو فوجی واپس کردیتے ہیں لیکن طالبان نے ہتھیار افغان حکومت جبکہ فوجی ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔