منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی

غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو قید کے ساتھ ایک لاکھ 13 ہزار روپے جُرمانے کی سزا بھی سنائی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 مارچ 2019 13:25

منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 مارچ 2019ء) : منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایڈشنل سیشن جج شہزاد رضا نے چیک ری پبلک کی ماڈل ٹریزا کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے ملزمہ کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا کے ساتھ ایک لاکھ 13 ہزار روپے جُرمانے کی سزا بھی سنائی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن نے ٹریزا کی ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کو ثابت کر دیا ہے۔ جبکہ ماڈل اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکیں۔ عدالت نے ملزم شعیب کو ناکافی ثبوت کی بنا پر بری کر دیا ہے جبکہ ماڈل کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر سکتی ہیں۔ سماعت کے موقع پر چیک ری پبلک کے سفارتخانے کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ کیس کا فیصلہ بارہ مارچ کو محفوظ کیا گیا تھا۔ غیر ملکی ماڈل کو 10 جنوری 2018ء کو ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن اسمگلنگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔جس کے بعد وہ گذشتہ ایک سال سے جیل میں قید اور پیشیاں بھُگت رہی ہیں۔ ملزمہ کے خلاف نو گواہان نے بیانات ریکارڈ کروائے۔ غیر ملکی ماڈل کے ساتھ مزید چار ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

کیس کے تین ملزمان اشتہاری جبکہ شعیب نامی ایک ملزم زیر حراست ہے جسے بری کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ غیر ملکی ماڈل ٹریزا کے کیس کا ٹرائل تقریباً 14 ماہ تک چلا۔ پاکستان میں رہتے ہوئے ماڈل ٹریزا نے شلوار قمیض پر دوپٹا اوڑھنا بھی سیکھ لیا۔ایک سماعت پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ میں نے جیل میں پاکستانی کلچر اور قیدی کی زندگی پر دو کتابیں لکھی ہیں اور میں رہائی پانے کے بعد جلد ہی میں ان کتابوں کو چھپواؤں گی۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں ساتھی خواتین بھی بہت اچھی ہیں۔پاکستانی قومی زبان کے ساتھ ساتھ سلائی کا کام بھی سیکھ رہی ہوں۔ دسمبر میں ہونے والی سماعت پر ماڈل نے کرسمس سے پہلے ہی فیصلے سنائے جانے کی خواہش ظاہر کی لیکن اس دوران جج کا تبادلہ ہوگیا تھا۔