وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں آئی ٹی انڈسٹریل انوویشن ریسرچ سنٹر کاافتتاح کردیا
صوبائی حکومت صوبے ،خاص طور پر تعلیمی اداروں میں آئس نشے کے خاتمے کیخلاف جہاد کر رہی ہے ، پختون قو م کے نام پرمزید سیاست نہیں ہونے دیں گے،محمودخان
منگل 26 مارچ 2019 23:16
(جاری ہے)
تحریک انصاف کا منشور ہے کہ ہم نے پورے ملک اور خاص طور پر خیبرپختونخوا میں تعلیم اور نوجوانوں پر خرچ کرنا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کی اہم عمارتوں خصوصاًآئی ٹی انڈسٹریل انوویشن سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش، ممبر سٹینڈنگ کمیٹی برائے ہائیر ایجوکیشن ارباب وسیم ، لیفٹنٹ جنرل و سابقہ گورنر علی محمد جان اورکزئی ، وائس چانسلر اسلامیہ کالج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر حبیب ، میجرجنرل احسان ، بریگیڈئر اشفاق متلا، ایم پی اے پیر فدا ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن و دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی ۔اسلامیہ کالج کے ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی ڈاکٹر ظہور جان نے وزیراعلیٰ کو اسلامیہ کالج میں ان نئی عمارتوں ، آئی ٹی انڈسٹریل انوویشن سنٹر اور دوسرے مختلف پراجیکٹس اور اُن کی لاگت پر تفصیلی بریفینگ دی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُنہیں بہت اچھا لگا کہ وہ اسلامیہ کالج آئے کیونکہ اُنہوںنے یہاں سے گریجویشن کیا ہے ۔ آج میرے لئے اور اسلامیہ کالج کیلئے ایک تاریخی دن ہے ۔ اسلامیہ کالج کی جدید تقاضوں پر استواری میرے لئے اور صوبائی حکومت کیلئے اعزاز کی بات ہے ۔ اس موقع پر انہوںنے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ آئس نشے کے خاتمے کے خلاف حکومت کا ساتھ دے تاکہ صوبے کو اس ناسور سے چھٹکارا دلا سکے ۔ انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا کے عوام نے تحریک انصاف کو اس صوبے میں دوبارہ اقتدار میں لا کر تاریخ رقم کر دی ہے اور یہ اس بات کی دلالت کر تی ہے کہ تحریک انصاف ہی واحد جماعت ہے جس پر لوگوں کا اعتماد ہے ۔ انہوںنے یقین دلایا کہ وہ اس اعتماد کو مزید مضبو ط بنائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ کچھ نام نہاد پختونوں کے نام پر اپنی سیاسی دُکان چمکانا چاہتی ہے میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب مزید پختون کے نام پر نہ تو سیاست چلے گی اور نہ جنگ ۔ پختون کا نام دوبارہ استعمال نہیں ہو گااور نہ ہی اس نام کا استحصال ہو گا۔ ہم سب پختون ہیں اور میں بھی ایک پختون ہوں ۔ ہم پختونوں نے انہی نام نہادوں کی وجہ سے تقریبا14 سال حالت جنگ میں گزارے ہیں اب یہ صوبہ امن کی طرف بڑھ رہا ہے ہم سب نے اس امن میں اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر آج پختونوں کی ہی حکومت ہے ۔ ہم نے اپنے بچوں کے ہاتھ میں قلم دینا ہے ۔ اپنی مٹی کو امن کی طرف لے کر جانا ہے ۔انہوںنے اُمید ظاہر کی کہ اسلامیہ کالج کے طلباء اور اساتذہ اس ادارے اور صوبے میں امن اور خوشحالی و ترقی کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اسلامیہ کالج کو عالمی سطح کی یونیورسٹی بنانے میں کوئی کسر نہیںچھوڑی جائے گی ۔ تقریب سے وائس چانسلر اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاورپروفیسر ڈاکٹر حبیب نے بھی نے خطاب کیا۔ اس موقع پروزیراعلیٰ کی موجود گی میں اسلامیہ کالج اور ایف ڈبلیو او کے درمیان مختلف مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط بھی کئے گئے۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.