کے ایم سی کا کراچی میں مزید دکانیں گرانے کا اعلان

جس کے نوٹسزجاری کردیئے گئے ہیں اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے

بدھ 27 مارچ 2019 00:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) کراچی میونسپل کارپوریشن( کے ایم سی) نے اعلان کیا ہے کراچی میں مزید دکانیں گرائی جائیں گی ، جس کے نوٹسزجاری کردیئے گئے ہیں اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے احکامات پرمکمل عمل ہورہا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن جاری ہے ، کے ایم سی نے شہر میں قائم مزید غیر قانونی مارکیٹ اور دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک ہزار 955 دکانیں توڑنے کا پلان ترتیب دے دیا۔

کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے احکامات پرمکمل عمل ہورہاہے۔

(جاری ہے)

لی مارکیٹ کی 703دکانیں اورجوبلی کلاتھ مارکیٹ کی 447دکانیں توڑی جائیں گی جبکہ بہاالدین شاہ کی 148اورمدینہ کلاتھ مارکیٹ کی 137دکانیں گرانے کافیصلہ کیاہے اور دکان مالکان کو نوٹسزز جاری کر دیئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تاج محل مارکیٹ کی108 اور اورنگزیب مارکیٹ کی 180 دکان مالکان کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ اکبر روڈ کی 95 اور 75 روڈکی 137 دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔وسیم اختر نے کہا کہ ہل پارک میں قبضے کے خلاف نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں، متاثرین کی بحالی کے لئے بھی کام جاری ہے، کچھ متاثرین کودکانیں دی گئی ہیں اور باقی کو بھی دیں گے۔انہوں نے کہا دوسرے مرحلے میں قرعہ اندازی سے دکانیں دی جائیں گی۔

منتظر ہیں سندھ حکومت متاثرین کی بحالی کے اقدامات کرے۔ عباسی شہیداسپتال کے ڈاکٹرزکی تنخواہیں جاری ہوچکی ہیں۔ محکمے کی نااہلی کے باعث چیک دیرسے جمع کرائے جاتے تھے۔میئر کراچی نے کہا کہ شادی ہالز رات 11 بجے بند کرنے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے۔ کراچی رات کو جاگتاہے، اس پر عملدرآمد کیسے ہوسکتا ہے۔یاد رہے فروری میں سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے اور چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کا حکم دیا تھا۔ جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔