غزہ میں حق واپسی مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی لڑکا جاں بحق

فلسطینیوں نے کئی مقامات پر سرحدی باڑ عبور کرنے کی کوشش کے ساتھ فوج پر سنگ باری کی،صیہونی فوج

ہفتہ 13 اپریل 2019 12:47

غزہ میں حق واپسی مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی لڑکا جاں ..
مقبوضہ غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2019ء) فلسطینی وزارت صحت نے کہاہے کہ اسرائیلی سرحد کے قریب حق واپسی مظاہرے پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکا جاں بحق ہوگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ مشرقی جبالیا میں فلسطینیوںنے حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی غزہ کے لیے جلوس نکالا۔

اس موقع پر اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک 15 سالہ فلسطینی میسرہ موسیٰ ابو شلوف جاں بحق ہوگیا۔ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے ایک امدادی کارکن سمیت 48 فلسطینی زخمی ہوئے ۔ غزہ اور اسرائیل کی سرحد کے قریب ہونے والے مظاہرے میں ہزاروں فلسطینیوں نے حصہ لیا مگر اس بار ماضی کے جلوسوں کی نسبت تشدد کا عنصر کم دیکھا گیا۔

(جاری ہے)

ادھر غزہ میں حق واپسی مارچ کی انتظامیہ نے غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی واطن واپسی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ فلسطینیوں کامطالبہ ہے کہ انہیں 70 سال قبل جن فلسطینی علاقوں سے بے دخل کیا گیا ان میں دوبارہ آباد ہونے کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی سرحد پر 4700 فلسطینیوں نے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے۔ قابض فوج کا کہنا تھاکہ فلسطینیوں نے کئی مقامات پر سرحدی باڑ عبور کرنے کی کوشش کے ساتھ فوج پر سنگ باری کی۔