موجودہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے ، سردار اختر جان مینگل

, بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بے گناہ اور نہتے لوگوں کا خون بہانا بند کیا جائے،ہیںکیا حکمرانوں کو معلوم نہیں ہے کہ دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کرنے والے کون ہیں حکمرانوں کو یہاں کے مظلوم عوام کا خون نظر نہیں آتا جو بے گناہ اور نہتے عوام آج بھی خون کے آنسو بہا رہے ہیں پارلیمنٹ میں پہلے بھی بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر آواز بلند کرینگے، سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی

ہفتہ 13 اپریل 2019 21:46

موجودہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے ، سردار اختر جان مینگل
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اپریل2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بے گناہ اور نہتے لوگوں کا خون بہانا بند کیا جائے موجودہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیںکیا حکمرانوں کو معلوم نہیں ہے کہ دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کرنے والے کون ہیں حکمرانوں کو یہاں کے مظلوم عوام کا خون نظر نہیں آتا جو بے گناہ اور نہتے عوام آج بھی خون کے آنسو بہا رہے ہیں پارلیمنٹ میں پہلے بھی بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر آواز بلند کرینگے ہم ایک ہی خون ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی دہرنے والوں کے ساتھ ہر محاذ پر کھڑی ہے بلوچستان نیشنل پارٹی تمام اقوام کی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے ہمارا ایک ہی خون ہے چاہے وہ ہزارہ کا ہو ،پشتون کا یا بلوچ کا ہم سمجھتے ہیں بلوچستان کی سرزمین ہماری ہے اور ہم ہی اس کے وارث ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مغربی بائی پاس پر سانحہ ہزار گنجی کے واقعہ کے بعد احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین اختر حسین لانگو، احمد نواز بلوچ، اور دیگر بھی موجود تھے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ حکمرانوں سے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے ہمیں اور آپ کو یقین ہے کہ اللہ ہی ہمیں انصاف فراہم کریں گے کیونکہ اللہ کی ذات پر ہی یقین ہے کہ وہ ہمیں انصاف دے گا بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہر جابر دور کا مقابلہ کیا ہے ہم اور آپ دونوں بے بس ہیں آج آپ اپنے شہداء کے غم میں نڈھال ہیں ہم نے اس سے قبل ہزاروں شہداء کو اپنے ہاتھو ںسے دفنایا ہے بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہزاروں بلوچوں کی گمشدگیوں کے حوالے سے ملک کے ایوانوں میں بات کی ہے اورآنے والو ں اجلاسوں ہزار گنجی واقعہ پربھی بات کریں گے جو ظلم کے پہاڑ گرائے ہیں کیا حکمرانوں نے اس حوالے سے کچھ کیا ہے بلوچستان نیشنل پارٹی تمام اقوام کی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے ہمارا ایک ہی خون ہے چاہے وہ ہزارہ کا ہو ،پشتون کا یا بلوچ کا ہم سمجھتے ہیں کہ یہ خون صرف اور صرف کسی قو م یا قبیلے کا نہیں بلکہ بلوچستانیوں کا ہے آپ جو بھی احتجاج کرنا چاہتے ہیں پارٹی آپ کے ساتھ ہے حکمران کا چمڑا انسان کا نہیں بلکہ ایسے حیوان کا ہے جو کسی پر بھی رحم نہیں کھاتا بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے دھرنے کے بعد ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ہزار گنجی کے بعد حکمرانوں کی یقین دہانی کے بعد کوئی عمل ہو اہے کیا ایسے واقعات میں ملوث عناصرکو گرفتار کیا گیا ہے ٹارگٹ کلنگ ہو یا اسطرح کے دہشتگردی کے واقعات ہوں جہاں پر سینکڑوں لوگ شہید ہوئے کسی ایک فرد کو بھی آج تک گرفتار کیا ہے جو ان واقعات میں ملوث ہو یاا ن سے منسلک ہو جو قوتیں اس کی ذمہ دارہیں ان کے خلاف کوئی ایکشن لیا ہے یقین دہانی دو الفاظ ہیں ایک یقین دوسرادہانی یہ وہ دو الفاظ ہیں جس سے حکمران کے پیٹ بھرتے ہیں مگر کسی کا شہید بھائی بیٹا یا باپ واپس نہیں آتا انہوں نے کہا کہ ان لوگون کو اس بات کی گارنٹی دی جائے کہ واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے کیا حکمرانوں کو معلوم نہیں ہے کہ دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کرنے والے کون ہیں اگر یہ ان کو معلوم نہیں ہے توا س حکمرانوں سے بڑا نااہل کوئی نہیں ہے ہمارے اداروں کا پتہ نہیں کہاں کہاں ہاتھ پھیلے ہوئے ہیں مگر اپنے ہی ملک میں ہاتھ نہیں پھیلے ہیں اس کے لنک کہاں کہاں پر ہیں دنیا کی تمام معلومات حاصل ہیں مگر بد قسمتی سے اس صوبے کی معلومات حاصل نہیں ہے جس طرح آپ حکومت کے آگے بے بس ہیں بی این پی بھی آپ ہی کی طرح سخت حالات سے گزررہی ہیںبی این پی بھی اپنے گم شدہ لوگوں کے لئے آواز بلند کر رہی ہے ماضی میں ہماری پکار کوئی سن نہیں سکتا تھا آج ہم نے لا پتہ افراد کا مسئلہ ملک کے ایوانوں تک پہنچایاآئندہ اجلاس میں بھی لاپتہ افراد اور ہزارہ برادری کے ساتھ ظلم وزیادتیوں کی آواز بلند ہوتی رہے گی بلوچستان کی سرزمین پر کسی بھی قوم کا لاحق خون بہے وہ بلوچستانی کا خون ہے بی این پی کسی بھی بلوچستان کا ناحق خون بہنے نہیں دے گی بلوچستان نیشنل پارٹی احتجاج پر بیٹھے ہزارہ برادری کے ساتھ ہیں بلوچستان کی سرزمین ہماری ہے اور ہم ہی اس کے وارث ہیں ۔