جرمنی آفن باخ فیضان مدینہ میں تربیتی اجتماع بسلسلہ سحر و افطار کا انعقادکیا گیاجس میں خصوصی خطاب کے لئے حضرت علامہ مفتی شمس الہدی مصباحی برطانیہ سے تشریف لائے تھے

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، ثناء خوان مصطفی نے نعت پیش کیں ، حضرت عالمہ مفتی شمس الہدی مصباحی کے تشریف لانے پر حاضرین نے ان کا پرجوش استقبال کیا

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 15 اپریل 2019 17:37

جرمنی آفن باخ فیضان مدینہ میں تربیتی اجتماع بسلسلہ سحر و افطار کا انعقادکیا ..
آفن باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اپریل2019ء،نمائندہ خصوصی،مطیع اللہ) جرمنی آفن باخ فیضان مدینہ میں تربیتی اجتماع بسلسلہ سحر و افطار کا انعقادکیا گیاجس میں خصوصی خطاب کے لئے حضرت علامہ مفتی شمس الہدی مصباحی برطانیہ سے تشریف لائے تھے۔ محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، ثناء خوان مصطفی نے نعت پیش کیں ، حضرت عالمہ مفتی شمس الہدی مصباحی کے تشریف لانے پر حاضرین نے ان کا پرجوش استقبال کیا،  

حضرت عالمہ مفتی شمس الہدی مصباحی نے ہمبرگ، کوبلنز  اورجرمنی کے دوسرے شہروں سے تشریف لانے والے حضرات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ،  انہوں رمضان المبارک کے استقبال اور تربیت افطار و سحری  کے موضوع پر تقریر کرتے  ھوئے کہا کہ جب صبح صادق طلوع ہو جائے احتیاطاَ کھانا پینا بند کر دو روزہ فجر صادق سے شروع ہو جاتا ہے پھر روزے کو مکمل کرو اس وقت تک جب رات کا آغاز ہو،سورج غروب ہو جائے ،اگر اس سے پہلے کچھ کھا پی لیا ،یا کسی کے کہنے پر تو وہ روزہ نہیں قضاء کرنی ہو گی،اگرصبح صادق طلوع ہونے کے بعد کھا لیا بھول کر یا کسی کے کہنے پر تو وہ روزہ نہیں ہو گا قضا الزم ہو گی کہ کفارہ نہیں دینا پڑے گا،اگر یہ صورت نہ رہے جان بوجھ کر سورج ڈوبنے سے پہلے طلوع فجر صادق کے بعد اگر کھایا پیا تو روزہ بھی رکھنا پڑے گا اور کفارہ بھی ادا کرنا پڑے گا یعنی 60روزے متواتر رکھنے ہوں گے اگر ایک بھی رہ گیا تو گنتی پھر دوبارہ سے شروع ہوں گی ۔

(جاری ہے)

 

انہوں نے کہا کہ میرے احباب ابھی میں نے روزے کے متعلق بات شروع کی ہے نہ نمازنہ دوسرے مسائل مگر روزے کے معاملہ میں بہت دشواری ہے اور زیادہ بھیانک پہلو ہے ، اس لئے اس کو بتانا بہت ضروری ہے جب سردیوں میں روزہ آتا ہے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بڑی رات ملتی ہے کوئی پریشان بھی نہیں ہوتا چھوٹا سا روزہ ہوتا ہے تب تو کوئی نہیں کہتا مولانا صاحب روزہ چھوٹا ہے ذرا لمبا کر دیجیئے کوئی نہیں کہتا جب روزہ لمبا ہو گیا تو فکر شروع ہو گئی ،میں نے کہا یہ لمبا اور چھوٹا کرنا میرا کام تو نہیں یہ شریعت کا اٹل فیصلہ ہے صحابہ کرام کے اندر بہت خوف تھا کالے اور سفید دھاگے کے متعلق تو ایک انگھوٹے پر کالا اور دوسرے انگھوٹھے پر سفید دھاگا اس کو بار بار دیکھتے تھے بارگاہ مصطفی میں حاضر ہوئے یا رسول صلى الله عليه وسلم ہمیں ڈر لگتا ہے کہیں ایک لقمہ حلق  سے نیچے چال گیا تو کیا ہو گا یہ اہتمام کیا کرتے تھے  انہوں نے کہا کہ الفَجِرصبح صادق سے مراد فجر ہے جب یہاں سردیوں کا معاملہ ہوتا ہے سورج غروب ہوتا ہے اندھیرے کو عالقائی دھندال پن کہلاتا ہے ، یہ سلسلہ اس وقت تک رہتا ہے جبتک سورج افق سے  نیچے 4ڈگری تک نہ چال جائے ،اب افق پر سرخی نمودار ہوتی ہے جس کو عربی میں شفق احمر کہتے ہیں جسے انگریزی وہ رہتی ہے 12ڈگری تک اب وہی ریڈ کلر سفید ہو گئی اس کو کہتے ہیں الشفق twilight Nautical میں ناوٹیکل ٹوائالئٹ وہ رہتی ہے 18ڈگری تک یہی Twilight Astronomical الفلکی۔

شفق البیضا جس کو انگریزی میں اسٹرونومیکل ٹوائالئٹ کے Observatory Greenwich Royalجمہور کا قول ہے یہی فن فلکیات کے ماہرین کا قول ہے رائل گرینوچ ابزرویٹری ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ سالوں پہلے میٹنگ ہوئی میں نے جب اپنی بات کی تو کہنے لگے یہ سب باتیں وہی بتائی ہیں جو آپ پوچھ رہے ہیں  آج دنیا کا پڑھا ہوا سائنسدان وہ کہہ رہا ہے ۔ اب میرے احباب ایک سادہ سا فارمولا اسی طرح  سورج نیچے سے ہوتے ہوئے مشرق کی طرف آئے گا افق سے 18ڈگری نیچے ہی رہے گا پھر صبح صادق ہو جائے گی ۔

اور اوپر آیا 15سرخی آ جائے گی پھر 12ڈگری روشنی ہو جاتی ہے پھر سورج طلوع ہو جاتا ہے اس کی منزلیں دن بدن بدلتی رہتی ہیں،  انہوں نے کہا کہ اسلام صرف جنوبی ایشیائی ممالک یا پاکستان انڈیا یا بنگلہ دیش کے لئے نہیں ھے بلکہ پوری عالمی انسانیت کے لیے دین بھیجاگیا ھے رمضان المبارک کا مہینہ زندگی کا صدقہ دینے اور گیارہ ماہ کھائے ھوئے رازق کے کفارہ ادا کرنے لیے ھے  تقریب کے اختتام پر سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہوا جس میں مختلف دینی و دنیا علوم سے متعلق  سوالات کئے گئے محمد اقبال خان نے ڈگری کے حساب سے سوال کیا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہاں پر 18ڈگری ہی مانا جائے گا.انہوں نے کہا کہ ۔

حضور کا فرمان ہے ایک وقت ایسا آئے گا جب شریعت پر عمل کرنا ایسے ہو گا جیسے آگ کا انگارہ ہاتھ میں پکڑا ہوا ہے ،دیکھ رہے ہو جو ٹھیک کرتے ہیں ان کو طعنہ دیا جاتا ہے ،نظام االوقات کی اصلاح کر لو 12 مہینوں میں سے 11 پر کوئی پابندی نہیں چوبیس گھنٹے کھاتے پیتے رہو ایک مہینہ رمضان کا آتا ہے اس کا احترام کر لو سحری کرنا واجب نہیں ہے کوئی بندہ عشاء پڑھ کر سو گیا سحری کیا ہی نہیں روزہ اس کا ہو جائے گا  ،واجب نہیں ایک سنت طریقہ پر عمل کرنے کے لئے فرض کو ضائع کر دو ایسا نہ کرو ،یو بھی بتاتا چلوں کے وہ ایام بھی ان دنوں میں سورج تیزی سے بھاگتا ہے اور انحتاط شمس تیزی سے تبدیل ہوتا sun the of declaration آتے ہیں جن کو ہے یہ ہمارے آپ کے ہاتھ میں نہیں ہے وہ نظام چال رہا ہے یہ قدرت ہے ۔

پاکستان جرمن ہریس کلب کے ممبر نذر حسین نے چاند کی پیدائش پرسوال کیا  مولانا صاحب کا کہنا تھا کہ اس کا پیدائش پر نہیں بلکہ ڈگری پر انعصار ہو گا جب ان سے سوال کیا گیا کہ کل  17سے 25گھنٹوں کے بعد چاند انسانی آنکھ سے دیکھا جا سکتا ہے آپ Institut-Rechen Astronomisches کیا کہتے ہیں انہوں نے دوبارہ یہی کہا کے ڈگری کے حساب سے ان کا فرمانا تھا کہ پانچ مہینے کا چاند دیکھنا ہمارے لئے فرض ہے لیکن ہم نہیں دیکھتے۔

جب مولانا صاحب کو 25مئی 2015کو ہونے والے اجالس کا بتایا گیا تو ان کا فرمانا تھا کہ ہمیں علم ہے ان میں کوئی مفتی نہیں تھا ،جب چاند کے بارے میں پھر پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ چاند کو دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر افطار کریں آپ گھنٹوں کو نہ دیکھیں روئیت کو دیکھیں۔ تربیتی اجتماع کے اختتام پر دُعا کی گئی اور  شرکاء اور مہمانوں کی تواضع پاکستانی کھانوں سے کی گئی۔