سپریم کورٹ نے پاک ترک اسکول کی نظر ثانی اپیل خارج کر دی

کوئی دہشت گرد تنظیم فنڈنگ نہیں کر رہی ،ترک عوام فنڈ دے رہے ہیں، وکیل کیا آپ نام بدل کر لوگوں کو دوبارہ بیوقوف بنانا چاہتے ہیں، اس طرح تو دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی پاکستان میں ادارے کھولنا شروع کر دیں گی، جسٹس عظمت سعید شیخ کا وکیل سے مکالمہ

منگل 16 اپریل 2019 12:57

سپریم کورٹ نے پاک ترک اسکول کی نظر ثانی اپیل خارج کر دی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاک ترک اسکول کی نظر ثانی اپیل خارج کر دی۔ منگل کو پاک ترک اسکول حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔دوران سماعت وکیل پاک ترک اسکول نے کہاکہ کوئی دہشت گرد تنظیم فنڈنگ نہیں کر رہی بلکہ ترک عوام فنڈ دے رہے ہیں۔

وکیل نے کہاکہ ملائشیا میں ان اسکولوں کو بند نہیں کیا گیا۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ آپ پھر ملائیشیا چلے جائیں۔انہوںنے کہاکہ کیا آپ نام بدل کر لوگوں کو دوبارہ بیوقوف بنانا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس طرح تو دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی پاکستان میں ادارے کھولنا شروع کر دیں گی۔ وکیل نے کہاکہ پاکستان کی وزارت داخلہ اور خارجہ نے تنظیم کی منظوری دی تھی۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ انہی وزارتوں نے عدالت آکر کہا کہ یہ دہشتگرد تنظیم بن چکی ہے۔انہوںنے کہاکہ اس تنظیم کے ذریعے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ کی جارہی ہے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ آپ ایک دہشت گرد تنظیم کا عدالت میں آکر دفاع نہیں کر سکتے۔ سماعت کے دور ان عدالت نے پاک ترک اسکول کی نظر ثانی اپیل خارج کر دی ۔ عدالت نے کہاکہ یہ اپیل قابل سماعت نہیں ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ترک حکومت اور ترک سپریم کورٹ بھی اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دے چکی ہے،دیگر 40 ممالک بھی ان اسکولوں کو بند کر چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان ترک حکومت کیساتھ ہے