ڈاکٹر بابر اعوان نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے نیب ریفرنس میں دوبارہ بریت کی درخواست احتساب عدالت میں جمع کرا دی

جمعہ 19 اپریل 2019 22:32

ڈاکٹر بابر اعوان نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے نیب ریفرنس میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) سابق وزیر ڈاکٹر بابر اعوان نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے نیب ریفرنس میں دوبارہ بریت کی درخواست احتساب عدالت میں جمع کرا دی ہے۔ استغاثہ کے تیسرے گواہ وزارت قانون کے سیکشن آفیسر تنویر برلاس نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں ہیں ۔

استغاثہ کے گواہ کے مطابق ڈاکٹر بابر اعوان کی وزارت کے دوران ایک مرتبہ نندی پور کی فائل وزارت قانون میں آئی اور اسی روز قانون پر عمل کرتے ہوئے فائل بھیجوا دی گئی ۔عدالت نے استغاثہ کے تیسرے گواہ کا بیان قلمبند کرتے ہوئے مزید گواہ کو 23 اپریل کو طلب کر لیا ہے۔ جمعہ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نندی پور ریفرنس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

استغاثہ کے گواہ وزارت قانون کے سیکشن افسر،تنویر سعید برلاس نے اپنا بیان قلمبند کرایا اور ریکارڈ پیش کیا۔ ملزمان کے وکلا نے گواہ کی پیش کردہ دستاویزات پر اعتراض کیا کہ یہ دستاویزات گواہ نے تیار کیں اورنہ ان کی موجودگی میں تیار ہوئیں۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے دوبارہ بریت کی درخواست جمع کروائی۔ استغاثہ کے گواہ وزارت قانون کے سیکشن افیسر تنویر برلاس نے نندی پور کا تمام ریکارڈ عدالت میں جمع کروادیا۔

تنویر برلاس نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر بابر اعوان کے بطور وزیر نندی پور کیس کی فائل ایک مرتبہ وزارت میں آئی، بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں تاخیر کے زمہ دار نہیں ہیں،بابر اعوان کے پاس ریکارڈ کے مطابق نندی پور کی فائل 3 مارچ 2010 کو آئی ، فائل میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی بلکہ اسی روز ہی ریکارڈ کے مطابق چلی گئی،انکے دور میں دوبارہ وزارت میں نندی پور کیس کی فائل نہیں آئی ۔بابر اعوان پر فرد جرم عائد ہونیکے بعد گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ابھی تک تین گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں جبکہ سابق وفاقی وزرا سید نوید قمر اور خواجہ آصف سمیت 35 گواہوں نے بیان ریکارڈ کرانا ہے۔ کیس کی مزید سماعت 23 اپریل کو ہو گی۔