کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگردی کا مقدمہ ہو گا

قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے۔ سپریم کورٹ کے ریمارکس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 26 اپریل 2019 11:50

کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگردی کا مقدمہ ہو گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 اپریل 2019ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں موبائل فون سروس بند کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران موبائل کمپنیوں کے وکیل نے کہا کہ معمولی معمولی باتوں پر موبائل فون سروس بند کردی جاتی ہے۔ ترکی کا صدر دورہ کرے یا وزیراعظم کا جلسہ ہو، موبائل فون سروس بند کردی جاتی ہے۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اگرکوئی واقعہ ہوا توموبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگردی کا مقدمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ پاکستان بھر میں اہم تہواروں اور بین الاقوامی لیڈرز کے اہم دوروں کے دوران کئی شہروں بالخصوص وفاقی دارالحکومت اور راولپںڈی میں موبائل فون سروس بند رکھی جاتی ہے جس سے شہریوں کو ذہنی کوفت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ویسے تو یہ موبائل فون سروس کی بندش سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کی جاتی ہے لیکن آپس میں رابطہ نہ ہونے اور موبائل فون سروس بند ہونے کی وجہ سے کئی شہری پریشانی کا سامنا بھی کرتے ہیں جبکہ موبائل کمپنیوں کو بھی موبائل فون سروس کی بندش کی مد میں کافی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔