خیبر پختونخوامیں جمناسٹک ایسوسی ایشن کے دوگروپوں کے باعث صوبہ بھر میں جمناسٹک کھلاڑی بے یار ومددگار رہ گئے

جمعرات 2 مئی 2019 21:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2019ء) خیبر پختونخوامیں جمناسٹک ایسوسی ایشن کے دوگروپوں کے باعث صوبہ بھر میں جمناسٹک کھلاڑی بے یار ومددگار رہ گئے جسکی وجہ سے صوبہ بھر میں جمناسٹک کھیل تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے۔ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوامیں اس دیگر کھیلوں کی طرح جمناسٹک کی بھی دوگروپ ہیں جسکے باعث دونوں گروپ سیاسی ہلچل میں مصروف ہونے لگے ہیں اور کھلاڑیوں کی سرپرستی نہ ہونے سے انہیں شدیدمشکلات کا سامناہے ۔

صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع چارسدہ میں عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں جمناسٹک میٹ اور جدیدسہولیات میسر ہونے کے باوجودجمناسٹک کھلاڑیوں پر سپورٹس کمپلیکس کے دروازے بند ہیں اور 12سال سے لیکر20سال تک کے بچے اپنے کوچ کی نگرانی عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس کے باہر ایک خالی پلاٹ میں کھیلنے پر مجبور ہیں ،یہاں پر پریکٹس کرنے والے کھلاڑیوں کا کہناہے کہ وہ سکولوں میں پڑھ رہے ہیں اور اسکے ساتھ محنت مزدوری بھی کرتے ہیں تاہم اسکے باوجود جمناسٹک کھیل کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس خالی پلاٹ میں پریکٹس کرکے صوبائی اور نیشنل سطح کے مقابلوں کیلئے تیاری کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے جمناسٹک کھلاڑی جنیدخان ودیگر نے بتایاکہ وہ سپورٹس کمپلیکس میں میٹ پر پریکٹس کرناچاہتے ہیں لیکن سپورٹس کمپلیکس کی انتظامیہ ہمیں پریکٹس کرنے نہیں چھوڑتے اور کہتے ہیں ماہانہ فی کس 600روپے دینے ہونگے ۔انہوںنے کہاکہ انکے ہر عمر کے بہترین جماسٹک کھلاڑی ہیں لیکن صوبائی جمناسٹک ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر چارسدہ کی جانب سے کسی قسم کی سرپرستی نہ ہونے کے باعث یہ ٹیلنٹ ضائع ہورہاہے ۔انہوںنے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں ہمیں کھیلنے دیاجائے ،اور ہمیں دیگر سپورٹس کے کھلاڑیوں کی طرغ سہولیات فراہم کی جائے ۔