سندھ یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی حراساں کیئے جانے کا انکشاف

بدھ 8 مئی 2019 16:19

سندھ یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی حراساں کیئے جانے کا انکشاف
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2019ء) حیدرآباد کی سندھ یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی حراساں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ سائنس کی ڈائریکٹر ڈاکٹر رابیہ میمن نے وائس چانسلر کو اپنے ہی شعبے کے پروفیسر پر طالبات اور خواتین اساتذہ کو حراساں کرنے کا الزام لگا دیا۔ معاملے پر ڈاکٹر رابیہ میمن نے وائس چانسلر کو خط لکھ دیا۔

حیدرآباد کی سندھ یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی حراساں کیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ سائنس کی ڈائریکٹر ڈاکٹر رابیہ میمن نے اس حوالے سے وائس چانسلر کو خط لکھ دیا۔ ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ سائنس کی ڈائریکٹر رابیہ میمن نے اپنے ہی شعبے کے پروفیسر پر طالبات اور خواتین اساتذہ کو حراساں کرنے کا الزام عائد کر دیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رابیہ میمن کے وائس چانسلر کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ پروفیسر عبدالجبار پیرزادہ طالبات کو دوستی رکھنے کیلئے تنگ کرتے ہیں۔

پروفیسر عبدالجبار پیرزادہ خواتین اساتذہ کو بھی حراسان کرتے رہے ہیں۔ بی ایس کی تین طالبات کو بھی زبانی امتحان کے دوران دوستی رکھنے کیلئے حراساں کیا تھا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ طالبات کی جانب سے تحریری شکایات پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی لیکن کچھ نہیں ہوا۔وائس چانسلر کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ پروفیسر عبدالجبار پیرزادہ پر1991اور 1992میں بھی طالبات اور خواتین کو حراساں کے الزامات لگ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :