پولیو کا تدارک معاشرے کے تمام افراد کی مشترکہ ذمہ داری ہے،ڈی سی عمیر

منگل 21 مئی 2019 19:03

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) ڈپٹی کمشنرڈیرہ اسماعیل خان محمد عمیر نے کہا ہے کہ پولیو ایک خطرناک وائرس ہے لہذا اس کا تدارک کرنا معاشرے کے تمام افراد کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس قومی فریضے کی ادائیگی میں معاشرے کے ہر فردکو چاہیے کہ وہ اپنے پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج اپنے دفتر میں اگلے ماہ کی 17تاریخ سے شروع ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، این ایس ٹی او پی آفیسر کے علاوہ محکمہ صحت، تعلیم، پولیس، لوکل گورنمنٹ، ای پی آئی، ڈبلیو ایچ اوو دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران گزشتہ پولیو مہموں کے دوران پائے جانے والی خامیوں پر تفصیلی غورو خوض کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے گزشتہ مہم کے دوران انسداد پولیو مہم کیلئے مختص اہلکاروں کی جانب سے غفلت برتنے پر تشویش کا اظہار کیا اور ایسے اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے ہدایت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریفیوزل کیسز کو جلد نمٹانے اور ان کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ انسداد پولیو ایک قومی فریضہ ہے اور اس کی ادائیگی میں حائل رکاوٹوں کو ہر صورت ختم کیا جائے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اگلے ماہ کی 17تاریخ سے شروع ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران تین لاکھ28ہزار556پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلوانے کا ہدف پورا کیا جائیگا جبکہ مہم کے دوران 59یوپیک چیئر مین اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر نے کہا کہ مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کیونکہ اس سے ہمارے آنے والی نسلوں کا مستقبل وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہموں کا انعقاد تسلسل سے کیا جا رہا ہے تاکہ کوئی بھی پانچ سال تک کی عمر کا بچہ انسداد پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہ جائے لہذا عوام کو بھی چاہیے کہ انسداد پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے محکمہ پولیس کو ہدایت کی کہ انسداد پولیو ٹیموں کیلئے فول پروف سیکورٹی کا نظام مرتب کیا جائے تاکہ انہیں فرائض کی ادائیگی میں دشواری کا سامنا نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :